کیا مردوں کے سینے پر موجود بالوں کا تعلق مرد کی مردانگی سے ہوتا ہے ؟ جن کے بال نہ ہوں وہ مرد کیسے ہوتے ہیں ؟

مردانگی

کائنات نیوز! دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کے سینے پر بالوں کی کثرت ہوتی ہے جبکہ کچھ مردوں کے سینے پریہ بال بہت کم یا پھر نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔حال ہی میں اور سٹیٹ گورنمنٹ آف وکٹوریابیٹر ہیلتھ چینل کے ریسرچرز کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق مردوں کے سینے پر بال بہت کم یا نہ ہونے کی وجہ اینڈروجن ہارمونزکی کمی قرار دیا گیاہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ

اینڈروجن مردانہ ہارمونز کیلئے مجموعی طور پر استعمال ہونے والا نام ہے، درحقیقت اس سے مراد متعدد ایسے ہارمون ہیں جومردوں میں مردانہ خصوصیات پیدا کرتے ہیں اور ان میں ٹیسٹاسٹیرون اور اینڈراسٹیرون نمایاں ترین ہیں۔ریسرچرزکا کہنا ہے کہ اکثر مردوں میں مردانہ جن سی ہارمون کی کمی کی وجہ سے جسم کے مخصوص حصوں پر بال اگنا ممکن نہیں رہتا یا بالوں کی تعداد متوقع تعداد سے بہت کم رہ جاتی ہے۔ سب سے نمایاں جن سی ہارمون ٹیسٹاسٹیرون کی کمی کے باعث جہاں ثانوی مردانہ خصوصیات کی نمومتاثر ہوتی ہے وہیں سینے پر بالوں کی مقدار بھی متاثر ہوتی ہے۔ طبی ماہرین کی طرف سے ٹیسٹاسٹیرون ہارمون کی کمی کو سائنسی زبان میں ہائیپوگوناڈزم کانام دیا گیا۔ ماہرین کی رائے کے مطابق

سینے پر بالوں کا نہ ہونا یا کم ہونا جینیاتی مسائل یا کچھ ادویات کے استعمال کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے، لہٰذا اس مسئلے کو صرف مردانہ ہارمونز کے ساتھ منسلک کرنا درست نہیں۔انسان جب صبح گھر سے دفتر یا کاروبار یا پھر کسی اور کام سے باہر نکلتا ہے تو شیطان بھی اپنے حواریوں سمیت اسکے ساتھ ہولیتا ہے اور اس کے لئے مصائب اور گناہ کی راہیں ہموار کرتا رہتا ہے۔روحانی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی انسان باوضو ہوکر گھر سے باہر نکلے تو تیسرا کلمہ پڑھنا شروع کردے ۔شروع کرنے سے پہلے بسم اللہ شریف اور درود خضری پڑھ لے۔کم از کم گیارہ بار تو لازمی یہ کلمہ پاک پڑھنا وطیرہ بنا لے ،انسان ڈرائیونگ کرتے یا ٹرانسپورٹ میں سفر کے دوران بھی زیر لب یا دل میں تیسرے کلمہ کا ورد جاری رکھ سکتا ہے۔

یہ عمل ایسا مجرب ہے جو انسان پر مشکلات ٹال دیتااور اسکے لئے آسانیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔بزرگان دین اس کلمہ کی تسبیح کرتے کرتے معرفت کی منازل طے کرگئے۔آج بھی تصوف کی راہ پر چلنے کی خواہش رکھنے والے اس کلمہ پاک کا ورد کرتے ہیں ۔جو لوگ براؤیں اور دشمنوں کی خطرناک چالوں سے بچنا چاہتے اور جن کے کاروبار میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہوں وہ اس کلمہ کی تسبیح اپنا معمول بنا کر رکھیں ۔انشا ءاللہ رب العظیم حامی و ناصر ہوگا۔

اپنی رائے کا اظہار کریں