ایسے انسان پر جنت حرام ہےیہ ایک کام کبھی نہ کرناورنہ پوری عمر پچھتاؤ گے لازمی پڑھیں

جنت حرام

کائنات نیوز! امام علی ؓ کی خدمت میں ایک شخص آ کر پوچھنے لگا یا علی ؓ وہ کونسا انسان ہے جس پر اللہ نے جنت کو حرام کردیا بس جیسے ہی یہ پوچھا گیا تو امام علی ؑ نے فرمایا اے شخص میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سنا کہ اللہ نے اس انسان پر اپنی جنت کو حرام کردیا ہے جو انسان نااپنی پرواہ کرتا ہے اور نہ ہی اس بات کی کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں یادرکھنا اللہ اپنے بندوں سے یہ چاہتا ہے کہ

انسان اپنی اصلاح کرے اپنے اعمال کی فکر کرے اپنے آپ کو بہتر بنائے تا کہ اس انسان کی خوبیوں سے آس پاس کے لوگ فائدہ اُٹھا پائیں زمین پر امن اور معاشرے میں سکون قائم ہوجو انسان اپنی ذمہ داریوں سے منہ موڑ کر اپنے رشتوں کا حق ادا نہیں کرتا اور صرف اپنی خواہشات میں مست رہتا ہے تو ایسے انسان کے لئے اللہ اپنے فرشتوں سے وعدہ کربیٹھا ہے کہ یہی وہ انسان ہے جو جنت سے محروم ہو کر دوزخ میں مسلسل جلتا رہے گا۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی رسول اللہ صلہ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تین آدمی ایسے ہیں۔جن پر اللہ نے جنت کو حرام کر دیا ہے۔ دائمی شرابی،ماں باپ کا نافرمان،اور دیوث جو اپنے بیوی بچوں میں بے حیائی برداشت کرتا ہے

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تین طرح کے لوگ ایسے ہیں جن کی طرف اللہ قیامت کے دن نظررحمت نہیں فرمائے گا: 1. والدین کا نافرمان 2. مردوں کی مشابہت کرنے والی عورت 3. دیوّث۔جو شخص غیرت مند نہیں ہوتا وہ دیوث ہوتا ہے۔شرعی اصطلاح میں دیوث اس شخص کو کہتے ہیں جو اپنے گھر میں فحاشی اور غلط روش کودیکھتا ہےاور اپنی آنکھیں بند کرلیتا ہے ۔ایسے شخص کے متعلق فرمان نبوی ہے کہ وہ جنت میں نہیں جاسکے گا۔ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی مذکورہ بالا احادیث میں تیسرے نمبر پر دیوث کاذکر ہوا ہے۔ دیوث ایسے آدمی کو کہتے ہیں جسے اپنے اہل و عیال کے سلسلے میں غیرت وحمیت نہ ہو۔اس کی غیرت کا جنازہ نکل چکا ہو کہ

اپنے اہل و عیال کی عفت وعصمت کا محافظ بننے کی بجائے ان کی عزت کو فروخت کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔دیوث کی تعریف میں ایسے بھائی، باپ اور خاوند بھی شامل ہیں جو اپنی بہن، بیٹی، بیوی کو پردے کی پابندی نہیں کرواتے بلکہ انھیں نیم عریاں لباس پہنا کر بازاروں اورمحفلوں میں لیے پھرتے ہیں۔ پردہ کرنا تو عورت نے ہے لیکن کروانے کی ذمہ داری اس کے بھائی، باپ اور خاوند پر بھی ہے۔جو مرد اپنی عورتوں کے بارے غفلت کا شکار ہیں ایسے مرد کچھ اور نہیں بس دیوث بے غیرت ہیں۔۔حیرت ہے فضول باتوں کی وجہ سے عورت پر سختی کرتے ہیں آجکل کے مرد حضرات مگر اسلام کے لیے غیرت نام کی چیز ہی نظر نہیں آتی۔اللہ مسلمان مردوں کو با غیرت مند مومن مسلمان بننے کی توفیق عنایت فرمائے۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں