وہ کھانا جسے خدا کی ناراضگی سے بچنے کے لیے چھپ کر کھایا جاتا ہے

خدا کی ناراضگی

کائنات نیوز! دنیا بھر کے مختلف ثقافتی کھانے اپنی علیحدہ تاریخ رکھتے ہیں، ان کھانوں کو پیش کرنے اور کھانے کا انداز بھی مختلف ہوتا ہے جو اس ثقافت کا مظہر ہوتا ہے، فرانس میں بھی ایسی ہی ایک ڈش کو سر ڈھانپ کر کھانا ضروری ہے تاکہ خدا کی ناراضگی سے بچا جاسکے۔اس فرانسیسی ڈش کو کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کے لیے عموماً نیپکن کااستعمال کیا جاتا ہے۔

جتنا اس ڈش کو کھانے کا انداز انوکھا ہے اتنا ہی اسے پکانے کا طریقہ بھی عجیب اور کسی حد تک ظالمانہ ہے۔یہ ڈش دراصل ایک چھوٹے سے پرندے اورٹولن بنٹنگ سے بنائی جاتی ہے۔پکانے سے قبل اس پرندے کو ایک ماہ تک انجیر کھلائی جاتی ہے، اس کے بعد اس پرندے کو شراب کی ایک قسم برانڈی میں ڈبو کر ہلاک کیا جاتا ہے۔ بعد ازاں پرندے کو اسی طرح سالم حالت میں تیز آگ پر فرائی کیا جاتا ہے۔اسے کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے تاکہ آپ اس ڈش کی خوشبو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔تاہم بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ سر ڈھانپنے کی وجہ دراصل اسے کھاتے ہوئے خدا سے چھپنا ہے جو اتنے خوبصورت پرندے کے قتل پر غصے میں بھی آسکتا ہے۔

مسلمان ضرور جان لیں ، شوہر کا بیوی سے کتنے دن دور رہنے پر نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟جانیں اہم معلومات

 بیرون ملک جاب کرنے والوں کو 1سال بعد اور بعض کو دو سال بعد چھٹی ملتی ہے اور بعض افراد تو پیسے کی لالچ میں جلدی واپس جاتے ہی نہیں ہیں۔ ایک شادی شدہ مرد زیادہ سے زیادہ کتنی مدت تک بیوی سے دور بیرون ملک قیام کر سکتا ہے، دور جدید کے مطابق احسن و افضل عمل کیا ہےتاریخ الخلفامیں جلال الدین سیوطی رحم اللہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے یہ ذکر کیا ہےکہ آپ رات کے وقت گشت کر رہے تھے تو ایک گھر سے ایک عورت کی آواز آرہی تھی اور وہ کچھ اشعار پڑھ رہی تھی۔مفہوم یہ تھا کہ اس کا شوہر گھر سے کہیں دور چلا گیا تھا اور وہ اسکے فراق میں غمزدہ تھی۔کر سکتی ہے تو زوجہ نے جواب دیا کہ تین سے چار ماہ۔ آپ نے حکم جاری کر دیا کہ ہر فوجی کو چار ماہ بعد ضرور چھٹی دی جائے تاکہ ہر فوجی اپنی بیوی کا حق ادا کر سکے۔ (تاریخ الخلفا : 142) علماکرام فرماتے ہیں کہ

چار ماہ تک اگر شوہر عورت کا حق ادا نہ کرے تو عورت کو حق حاصل ہے کہ وہ خلع کا مطالبہ کرے یہ اس صورت میں ہے جب عورت راضی نہ ہو۔اس لیے شوہر کو چاہیےکہ وہ عورت کو راضی رکھے اور ہوسکے تو کم از کم سال میں ضرور اپنے گھر کا چکر لگائے ، اگر ممکن ہو تو عورت کو اپنے ساتھ ہی رکھے۔ باہمی رضامندی سے اگر زیادہ وقت دور رہ سکتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن اگر فتنہ کا خوف ہو تو پھر رضامندی بھی بے فائدہ ہے کیونکہ زیادہ عرصہ تک گھر واپس نہ آنا بہت سے نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں