آذان کےوقت بیت الخلاء جانا شرعاً درست ہےکہ نہیں؟

بیت الخلا

کائنات نیوز! آج ہم آپ کو ایک ایسے سوال کے بارے میں بتا نےوالے ہیں جوعام طور پر ہر کسی کے ذہن میں گردش کرتا ہے. کیونکہ یہ سوال ایسا ہے جو ہماری روزمرہ کی زندگی سے متعلق ہے اور دن میں پانچ مرتبہ ہمارے ذہن میں اٹھتا ہے۔ یہ سوال ہے۔ کیا آذان کے وقت بیت الخلا جا نا درست ہے کہ نہیں؟ دورانِ اذان بیت الخلاء استعمال کرنے کی شرعاً ممانعت نہیں ہے،

اس لیے جب اذان ہو رہی ہو تو طہارت یا قضائے حاجت کے لیے بیت الخلاء استعمال کیا جاسکتا ہے، ایسا کرنے پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ البتہ بہتر یہی ہے کہ اگر قضائے حاجت شدید نہیں ہے تو اذان کے وقت بیت الخلاء میں نہ جایا جائے اور خاموشی سے اذان سن کر اس کا جواب دیا جائے، اس طرح سنتِ نبوی پر عمل کرنے کا ثواب مل جائے گا۔ لیکن شرعاً اذان کے دوران بیت الخلاء جانا ممنوع نہیں ہے۔ بیت الخلاء میں اذان کے کلمات سن کر دماغ میں ان کا خیال آجانے میں حرج نہیں، لیکن اس حالت میں زبان سے ان کو دہرانا یا اذان کا جواب دینا جائز نہیں۔ اس طرح انسان اذان کا جواب دینے سے قاصر ہو جاتا ہے اور یہ بہت بڑے ثواب سے محرومی ہے۔ اس حوالے سے ایک روایت میں میمونہ کہتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہؐ مردوں اور عورتوں کی صفوں کے درمیان کھڑے

ہوئے اور فر ما یا کہ اے عورتوں کی جماعت۔ جب تم اس حبشی کی آذان اور اقامت سنو تو تم بھی اس کی طرح کہنا کیو نکہ ہر لفظ کے بدلے تمہارے ہزار ہزار درجے بلند کیے جائیں گے۔ تو حضرت عمر نے کہا یہ تو عورتوں کے لیے ہے۔ مردوں کے لیے کیا اجر ہے۔ نبی کریم ؐ نے ارشاد فرمایا۔ دو گنا درجہ ہے عمر۔ پھر آپؐ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اگر کوئی عورت اپنے شو ہر کا حق ادا کرتی ہے اور اس کی اطاعت کرتی ہے۔ اس کاحق ادا کرتی ہے۔ اس کی اچھائی بیان کرتی ہے اور اپنے نفس اور اس کے مال میں خیانت نہیں کرتی تو جنت میں اس کے اور شہدا ء کے درمیان صرف ایک درجے کا فرق ہوگا۔ اگر اس کا شوہر اچھے اخلاق والا ہوگا اور مو من ہو گا تو وہ جنت میں بھی اس کا شو ہر ہوگا ورنہ اللہ تعالیٰ اس کا نکاح شہداء میں سے کسی سے کرا

دے گا۔ کتنی بڑی فضیلت ہے اذان سننے اور اس اذان کا جواب دینے کی اذان کا جواب دینے کے حوالے سے کئی احادیث میں تاکید بھی ملتی ہے اور ساتھ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اذان کا جواب کس طرح دیا جائے۔ اس حوالے سے آپ کو ایک اور حدیث بتاتے ہیں کہ جس میں وہ خاص کلمات بتائے گئے ہیں کہ جس کے پڑ ھنےسے اللہ پاک انسان کے تما گناہ معاف فر ما دیتا ہے۔ ایک روایت ہے کہ موذن کی اذان سن کر جو شخص یہ کلمات پڑ ھے گا اس کے گناہوں کی مغفر ت ہو جائے گی۔ اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شر یک لہ واشھد ان محمد عبدہ ورسو لہ رضیت با للہ ربا ومحمد رسولا وبا لا سلام دینا۔ دوستوں کتنے آسان کلمات ہیں جن کو یاد کرنے سے اور اذان کے وقت دہرانے سے اللہ پاک انسان کے تمام گناہوں کی مغفرت فرما دیتے ہیں۔ واللہ و رسولہ اعلم بالصواب

اپنی رائے کا اظہار کریں