کائنات نیوز! بیویاں شہروں پر شک کرتی رہتی ہیں اس میں کوئی بڑی بات نہیں ہے، روزانہ ہر گھر میں میاں بیوی کی لڑائی ہی شک کی بنیادوں پر ہوتی ہے اور یہ صرف گھریلو میاں بیوی کی کہانی نہیں ہے بلکہ سیلیبریٹیز کی شادی شدہ زندگی بھی شک میں گھری ہوئی ہے۔اداکارہ و معروف ہوسٹ ندا یاسر اپنے والد کے ساتھ نجی ٹی وی پروگرام میں آئیں جہاں ان سے یاسر نواز اور ان کے متعلق شک کے حوالے سے سوال کیا گیا
تو ندا نے بتایا کہ:” میں یاسر پر بہت زیادہ شک کرتی ہوں، حد سے زیادہ کرتی ہوں۔میرا شک قدرتی اور فطری ہے، میں یاسر پر شک کرنا بالکل نہیں چھوڑ سکتی ہوں، مجھ میں بُری عادتیں ہیں اور سب سے بُری یہی عادت ہے کہ میں شک کرنا نہیں چھوڑ سکتی ہوں۔ یاسر کی حرکتیں کسی حد تک ٹھیک ہوگئی ہیں مگر میرا شک کم نہ ہوسکا، مجھے لگتا ہے کہ میرا شک یاسر کی حرکتوں کا مجموعہ ہے، ایک ملا جلا مکسچر ہے۔ندا نے یہ بھی کہا کہ: ” یاسر کی حرکتیں تو کسی حد تک سدھر گئی ہیں اور ٹھیک بھی ہوگیا ہے، لیکن میرا شک ٹھیک نہیں ہوسکتا ہے اور نہ میں کبھی اس کو چھوڑ سکتی ہوں۔
رابی پیرزادہ نے اپنے ہاتھ سے قرآن پاک کا دسواں پارہ لکھ لیا
شوبز کو خیر باد کہنے والی رابی پیرزادہ نے اپنے ہاتھ سے قرآن پاک کا دسواں پارہ لکھ لیا ۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رابی پیرزادہ نے کہا کہ جب اپنے ہاتھ سے قرآن پاک لکھتی ہوں تو اس وقت جو کیفیت ہوتی ہے اسے الفاظ نہیں دئیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ اللہ کو دیکھ رہے ہوں تو پھر آپ کو دنیا نظر نہیں آتی ۔ میری زندگی کا نچوڑ ہےجب آپ جوانی کی توبہ کرتے ہو اور اس پر قائم رہتے ہو تو اللہ آپ کو سنبھال لیتاہے استقامت میں جو لوگ میرا ساتھ دیتے ہیںوہ میری دعائوں میں ہیں۔ واضح رہے کہ معروف فوک گلوکار عالم لوہارکی42ویں برسی ہفتہ کو منائی جائے گی۔عالم لوہارنے فوک موسیقی میں نئی جہت روشناس کروائی انہیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ہیر وارث شاہ کو 36مختلف انداز میں گایا، انہیں گانے کی صنف ، جگنی کا موجد بھی سمجھا جاتا ہے ،انہیں صوفیانہ کلام گانے میں ملکہ حاصل تھا ۔
ان کے معروف گانوں میں واجاں ماریاں بلایا کئی وار میں ، دل والا دکھ نئیں کسی نوں سنائی دا ، موڈا مار کے ہلا گئی جے مینوں تے ہولی جنی سوری آکھ گئی ، بول مٹی دیا باویا سیف الملوک ،قصہ کربلا اور جگنی قابل ذکر ہیں۔گلوکارعالم لوہار نے موسیقی میںچمٹے کو بطور انسٹرو منٹ متعارف کرایا جو ان کی پہچان بن گیا اور ان کے صاحبزادے عارف لوہار نے اپنی والدکی میراث کو اسی طرز پر آگے بڑھایا ۔ عالم لوہار 3جولائی 1979 کو شامکے بھٹیاں کے قریب ایک حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے انہیں لالہ موسی میں سپردخاک کیا گیا تھا۔
اپنی رائے کا اظہار کریں