لڑکیوں کا پیٹ کیوں بڑھتا ہے؟وجوہات اور علامات جانیں اس پوسٹ میں

لڑکیوں کا پیٹ

کائنات نیوز ! خواتین میں پیٹ کا بڑھنا آج کل خواتین میں ایک مرض بہت زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے یہ دن بدن بڑھتا چلا جارہا ہے اور بہت ساری خواتین سکول جانے والی لڑکیاں کالج جانے والی لڑکیا ں اس بیماری کا شکار ہو چکی ہیں وہ مرض کیا ہے اور وہ ایسا کون سا مرض ہے جو آپ کے پیٹ کو بڑھا دیتا ہے آپ میں موٹاپا لاتا ہے

باقی جسم تو بڑھے نہ بڑھے لیکن پیٹ زیادہ بڑھنا شروع ہوجاتا ہے تو اس کی وجوہات ہیں خواتین کا مسئلہ پی سی او ایس پولیسسٹک اووری سینڈروم پی سی اوڈی کہہ لیجئے جس میں ماہواری کا بند ہونا ماہواری کا دو دو ماہ چھ چھ ماہ تک نہ آنا یا کچھ وقت کے لئے بندہ ہوجانا اور میڈیسن کے استعمال سے جب آنا تو بہت زیادہ آنا تو یہ ساری بیماری اس میں کور ہوجاتی ہیں اگر آپ کے پیریڈز باقاعدہ سے نہیں آرہے اگر آپ کے پیریڈز رکنا شروع ہوگئے ہیں تو اس سے آپ کی رحم میں سوزش بھی ہوسکتی ہے ورم بھی آسکتا ہے اس وجہ سے بھی یہ مسئلہ ہوسکتا ہے تو اس لئے پہلے الٹرا ساؤنڈ کروایئے کہ اصل وجہ ایل ایچ ایف ایس ایچ یہ تمام آپ کو ٹیسٹ کروانے ہوں گے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں

آپ کے پیٹ کے بڑھنے کی وجوہات میں پی سی او ایس تو آگیا خواتین کا مسئلہ تو آگئی تو اس کی مین وجہ کیا ہے کیا ہارمونل چینجز کی وجہ سے ہے یا رحم میں سویلنگ کی وجہ سے ہے یا ایسی کو ن سی وجہ ہے جس کی وجہ سے ہمارا وزن بڑھ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت ساری خواتین ڈپرین کا شکار ہوجاتی ہیں تو رحم میں سب سے بڑی وجوہات جو سویلنگ کی ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ خاص کر پیریڈ ز کی ارریگولر ہونے کی وجوہات جس کی وجہ سے پیٹ بڑھنے لگتا ہے کہ جب انہیں پیریڈ شروع ہوتے ہیں تووہ پہلے دن دوسرے یا تیسرے دن نہا لیتی ہیں تو نہانا نہیں چاہئے شاور نہیں لینا چاہئے جس کی وجہ سے جیسے ہی آپ شاور لیتے ہیں

تو آپ کے جسم میں ٹھنڈک ہوجاتی ہے تو جب وہ بلیڈنگ ہوتی ہے وہ اندر ہی جم جاتی ہے اس میں گاڑھا پن آجاتا ہے تو یہ ہر بار جب خواتین پیریڈز کے دورا ن شاور لے لیتی ہیں تو اس خاص کر چار دن تک تو کم از کم بالکل بھی شاور نہ لیجئے گا اس کے بعد چاہے جتنی بھی گرمی ہو چاہے جتنا بھی مسئلہ ہو آپ نے بالکل بھی شاور نہیں لینا یہ بہت سارے مسائل پیدا کر سکتا ہے اس سے بلڈ جم جائے گا پھر آپ کا ہفتہ بعد بھی آسکتا ہے چھ چھ ماہ تک بھی یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے تو بہتر ہے اس چیز سے بھی ضرور پر ہیز کیجئے گا اور آپ غور کیجئے گا بیلی بٹن کے نیچے اگر آپ کو پین ہوتی ہے تو ہوسکتا ہے وہاں سویلنگ ہو تو اس وجہ سے بھی مسئلہ آسکتا ہے جب آپ شاور لے لیتے ہیں

جب آپ کے جسم میں ٹھنڈک چلی جاتی ہے تو بلڈ کلوٹس بن جاتے ہیں اور وینز کو رگوں کو بلاک کردیتا ہے جس کی وجہ سے رگیں سویل ہونا شروع ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے پیریڈز بند ہو جاتے ہیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والے بچے چالیس برس کی عمر تک سنگین بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں،ماہرین طب کا اہم انکشاف

آجکل جسے دیکھو اس کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور وہ اس کی دنیا میں گُم ہے۔ ایسالگتاہے موبائل فون ہمارے جسم کا ایک حصہ ہے اور ہماری عادتوں میں شامل ہے، بہت سے لوگوں کیلئے یہ کسی علت سے کم نہیں۔ سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قد رعام ہے کہ ایسا لگتاہے جیسے آپ موبائل فون استعمال نہیں کررہے بلکہ موبائل فون آپ کو استعمال کررہاہے۔ لیکن کیا کبھی سوچا کہ آپ کی نظریں جس اسکرین پر جمی رہتی ہیں ، اس نیلی روشنی کے کیا نقصانات ہیں ؟جِلد پر مضر اثرات اگرچہ سائنسدان موبائل فون کے استعمال سے ہونے والے نقصانات پر زیادہ اتفاق نہیں کرتے، تاہم تحقیق یہ کہتی ہے

کہ طویل عرصے تک موبائل فون کا زیادہ استعمال صحت کیلئے مضر ہو سکتا ہے۔ یہاں تک کہ کیلیفورنیا کے شعبہ صحت عامہ نے موبائل فون سے خارج ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی انرجی سے بچنے کا ہدایت نامہ بھی جاری کر رکھا ہے۔فون سے نکلنے والی روشنی نہ صرف آپ کی آنکھوں کیلئے بلکہ آپ کی جِلد کیلئے بھی نقصان دہ ہے۔ اپنی سوشل میڈیا کی خبروں اور فیڈز کو اسکرول ڈائون کرتے ہوئے آپ کا وقت تو گزر جاتاہے لیکن اس سے ہونےوالے نقصانات کے بارے میں بھی آ پ کو فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔اس کو یوںسمجھیں کہ جب آپ دھوپ میں باہر نکلتے ہیں تو چہرے پر سن اسکرین کی دو دو تہیں چڑھالیتے ہیں لیکن موبائل کی شعاعیں آپ خود گھر کے اندر لے آتے ہیں۔ موبائل فون سے نکلنے والی نیلی شعاعوں کی ویو لینتھ چھوٹی ہوتی ہے ، بالکل ایسے ہی جیسے سورج کی شعاعوں کی ہوتی ہے۔

ریسرچ یہ کہتی ہے کہ جب یہ آپ کی آنکھوں یا جِلد پر پڑتی ہے تو یہ آپ کی جِلد کو تیزی سے ڈھالنے کا باعث بن سکتی ہے۔ریسرچ سے یہ بھی پتہ چلا کہ نیلی روشنی کے سامنے بہت دیر تک رہنے سے جِلد پر ایسی پگمنٹیشن اور ریڈنیس ہو سکتی ہے جو الٹراوائلٹ شعاعوںسے ہو تی ہے۔ ریسرچ مزید یہ کہتی ہے کہ دکھائی دینے والی یہ روشنی جِلد کی مخصوص خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔ اس سے بھی بڑھ کریہ کہ نیلی روشنی میں سرائیت کرنے کی خصوصیت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ڈی این اے کی خرابی بھی سامنے آسکتی ہے۔ اس سے جِلد میں کولاجن ، ایلاسٹن (جِلد یا اعضا کی لچک پذیری ) میں خرابی اور ہائپر پگمنٹیشن میں زیادہ ہو سکتی ہے۔موبائل فون کے اثرات سے بالغ افراد اور بچے اسی وقت محفوظ رہ سکتے ہیں

اگر وہ اسے خود سے دور رکھیں ، خاص طور پر رات کو سوتے وقت آپ کا موبائل بستر کے پاس نہ ہو اورنہ ہی اسے جیب میں رکھ کر سوئیں۔بھینگے پن کے خطرات نیلی روشنی سے قطع نظر، موبائل سے دیگر نقصانات ہو سکتے ہیں۔ کیلیفورنیا کے شعبہ صحت عامہ کے مطابق موبائل فون جب سیلولر ٹاور سے سگنل موصول کرتاہے یا موبائل سگنل بھیجتاہے تو اس سے ریڈیو فریکوئنسی انرجی خارج ہوتی ہے، جوکہ انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔موبائل فون کا استعمال یوں تو ہرعمر کے فرد کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے مگر بچوں پر اس کے انتہائی مضراثرات ہوسکتے ہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں