طبِ نبوی حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان انگور کا سرکہ بہت سی بیماریوں کا حل

طبِ نبوی

کائنات نیوز ! زمانہ قدیم سے بے پناہ فوائد کے باعث سرکہ کاگھریلو استعمال کیا جارہا ہے لیکن دورِ جدید میں بیشترلوگ زبردست طبی فوائد کی حامل اس شے سے بے خبر ہوتے جارہے ہیں۔ اب سرکہ کا استعمال محض کھانوں کو لذیذ بنانے کی حد تک رہ گیا ہے۔ہرچندکہ موجودہ دور میں خالص سرکہ ملنا مشکل نہیں لیکن یاد رکھنے والی بات یہ ہے

کہ بازاری کھانوں میں استعمال ہونے و الا سفید سرکہ کیمیاوی مرکبات سے تیار کیا جاتاہے ۔ اصل سرکہ وہ ہوتا ہے جو سبزیوں اور پھلوں سے بنایا جائے اور صحت کے فوائد بھی اصل سرکہ سے ہی حاصل ہوتے ہیں۔ طب اسلامی میں بھی سرکہ کا استعمال ثابت شدہ ہے۔ تاہم سیب اور انگور کا سرکہ افضل شمار کئے جاتے ہیں۔سیب یا انگور کے سرکہ میں گندم یا جو کی روٹی بھگو کر کھانے سے غیر معمولی راحت اور توانائی ملتی ہے۔آج ہم آپ کو سیب کے سرکہ کے کچھ فوائد بتارہے ہیں، جنھیں پڑھ کر آپ یقیناً سیب کے سرکہ کو اپنی روزمرہ غذا کا حصہ بنانےپر غور کریں گے۔اگر گلے میں تکلیف ہورہی ہو تو سیب کے سرکے سے اس انفیکشن کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے۔ سرکہ میں موجود تیزابی خصوصیات کے سامنے بیشتر جراثیم ٹک نہیں پاتے۔

چوتھائی کپ سیب کے سرکہ میں چوتھائی کپ گرم پانی ملائیں اور ہر گھنٹے بعد غرارے کریں ۔خارش کی شکار جِلد کے لیے بھی سیب کا سرکہ فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ سرکے کے چند قطرے روئی پر ٹپکائیں اور اسے متاثرہ حصے پر رکھ دیں۔ اس میں موجود اجزاخارش زدہ جِلد کو سکون پہنچانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔چوہوں پر کی گئی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سرکہ میں پائے جانے والے ایسیٹک ایسڈ کی بدولت ان کے خراب کولیسٹرول کی سطح میں کمی آئی۔ اسی طرح ایک جاپانی تحقیق کے مطابق روزانہ کچھ مقدار میں سیب کا سرکہ استعمال کرنے سے لوگوں میں کولیسٹرول کی سطح معمول پر رہتی ہے۔سیب کا سرکہ پیروں کے ناخنوں کو فنگس سے نجات کے لیے ایک مقبول ٹوٹکے کی حیثیت رکھتا ہے۔ یکساں مقدار میں سیب کے سرکے کو پانی میں ملائیں

اور اس سے پیر کو دھوئیں۔ اس میں موجود تیزابیت متاثرہ جِلد یا ناخن پر اثرانداز تو نہیں ہوتی مگر فنگس کے خاتمے میں ضرور مفید ثابت ہوتی ہے۔ اگر آپ کو سینے میں جلن یا معدے میں تیزابیت کی شکایت ہے تو 2چائے کے چمچ سیب کے سرکے کو ایک گلاس پانی میں ملائیں اور کھانے کے دوران پی لیں۔ سیب کا سرکہ معدے کی تیزابیت کو کم کرتا ہے جبکہ غذائی نالی کو معدے میں تیزابیت بڑھنے کے اثر سے بچاتا ہے۔سیب کا سرکہ نظام ہضم کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔ سیب کے سرکے کو پانی میں ملا کر استعمال کرنا بدہضمی، قبض یا ہیضے وغیرہ سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔سیب کا سرکہ جسمانی وزن میں کمی کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں موجود ایسیٹک ایسڈ خوراک کی خواہش کم کرکے میٹابولزم کو تیز کرتا ہے۔

طبی ماہرین کے خیال میں سرکہ جسم کے نظام ہضم کو بھی تیز کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دوران خون میں بہت کم کیلوریز باقی رہتی ہیں۔ سرکے کی تیزابیت سر کی سطح میں تبدیلیاں لاکر خشکی کو دور کرتی ہے۔ چوتھائی کپ سیب کے سرکے کو چوتھائی کپ پانی میں ملا کر کسی اسپرے بوتل میں ڈال لیں اور پھر اپنے سر پر اس کا چھڑکاؤ کریں۔ اس کے بعد اپنے سر پر تولیہ لپیٹیں اور پندرہ منٹ سے ایک گھنٹے تک کے لیے بیٹھ جائیں، اس کے بعد بالوں کو دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے ہفتے میں دو بار اس عمل کو دہرائیں۔سیب کا سرکہ ایک قدرتی ٹانک ہے، جو جِلد کو صحت مند بناتا ہے۔ اس کی جراثیم کش خوبیاں کیل مہاسوں کو کنٹرول میں رکھتی ہیں جبکہ جِلد کو نرم اور لچکدار بنانے کا بھی کام کرتی ہیں۔اگر برش کرنے اور ماؤتھ واش کرنے کے بعد بھی سانس

کی بو ختم نہیں ہورہی تو اس گھریلو نسخے کو استعمال کرکے دیکھیں۔ سیب کے سرکے سے غرارے کریں یا ایک چائے کا چمچ پانی میں ملا کر اسے پی لیں تاکہ بو پیدا کرنے والے بیکٹریاز کا خاتمہ ہوسکے۔سیب کے سرکے کی کچھ مقدار پینا بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ذیابطیس ٹائپ ٹو کے مریضوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سونے سے قبل دو چائے کے چمچ سیب کا سرکہ پینے سے صبح گلوکوز کی سطح میں کمی ریکارڈ کی گئی۔اگر نزلہ زکام کا شکار ہوجائیں تو سیب کا سرکہ استعمال کرکے دیکھیں۔ اس کے اندر پوٹاشیم موجود ہوتا ہے، جو ناک کو کھولتا ہے جبکہ ایسیٹک ایسڈ جراثیموں کی تعداد کو کم کرتا ہے اور ناک کھولنے کا کام کرتا ہے۔ بس ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ایک گلاس پانی میں ملائیں اور پی لیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں