یا وہاب ُ ، یا فتحُ جمعرات کے دن عصر کی نماز کے بعد یہ وظیفہ پڑھیں ، پھر انشاء اللہ کمال دیکھیں

عصر کی نماز کے

کائنات نیوز! آپ نے یہ وظیفہ جمعرات والے دن کس طریقے سے کرنا ہے؟ یا در کھیں ! اس عمل کو جمعرات اور جمعہ والے دن اگر کریں ۔ تو یہ دونوں دن بڑے افضل دن ہے۔ اگر افضل والے دن یہ افضل وظیفہ کرلیاجائے تو اس کے فضائل اور زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ اس کی برکات بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اور جب فضائل اور برکات بڑھ جائیں گی۔ اگرآپ اللہ سے ایک گنا مانگیں گے ۔ توآپ کو دس گنا ملے گا۔

اتنا بڑا اجروثواب ہے ان دو دنوں جمعرات اورجمعہ کا۔ جمعرات اور جمعہ کادن ضائع نہ کریں۔ ا ن دو دنوں میں اللہ کی رحمتوں اور برکتوں سے مالا مال ہوں۔ آپ نے عمل کس طرح کرنا ہے؟ اور کس وقت کرنا ہے؟ آپ نے جمعرات اور جمعہ والے دن کسی بھی وقت یا کسی بھی نماز کے بعد اس عمل کوکرنا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ آپ اس عمل کو نمازعصر کے بعد کریں ۔یا نماز عشاء کے بعد کریں۔ یہ آپ کی اپنی مرضی ہے۔ جب آپ کے پاس وقت ہو۔ آپ اس عمل کوکرسکتے ہیں۔ اگر آپ نماز عصر یا نماز عشاء کے بعد اس عمل کو نہیں کرسکتے ۔ پھر پور ا دن آپ کےپاس ہوگا۔ پورے دن میں جب آپ اس عمل کو کرسکتے ہیں۔ لیکن اگر نماز عصر اور نماز عشاء کے بعد کریں گے تو اس کے بہت ہی فضائل وبرکات ہیں۔ آپ نے کرنا یہ ہے کہ آپ نے گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی پڑھنا ہے۔ یا د رہے کہ درود ابراہیمی بہت برکت ہے۔ اگر آپ چھوٹا درود پاک پڑھیں گے۔ تو وہ بھی بہترہے۔

لیکن اگرآپ درود ابراہیمی پڑھیں گے۔ تو یہ بہت ہی زیادہ مؤثر اور طاقت ورعمل ہے۔ اور درمیان کے اندر تین سو مرتبہ ” یا وھاب ، یا فتاح ” کا ورد کرناہے۔ اول وآخر درود ابراہیمی پڑھ کر اپنی خالی جھولی کو اٹھا لیں۔ اور اللہ کی بارگاہ میں رو روکر مانگیں۔اورگڑگڑا کر مانگیں۔اور ناامید نہیں ہونا۔ اور مایوس نہیں ہونا۔ کیونکہ م ایوسی ایک کفر ہے۔ یا درکھیں!انسان کی زندگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔ تو کبھی غم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تو کبھی اس کی صحت اچھی ہوتی ہے۔ تو کبھی بیماریوں میں گھیر لیا جاتا ہے۔ رزق کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے۔اور کبھی بہت کم ہوجاتی ہے۔ کبھی پیسوں کی ریل پیل ہو جاتی ہے۔ تو کبھی ایک وقت ایسا آتا ہے کہ کھانے کے لیے کچھ میسر نہیں ہوتا۔ کبھی وسائل بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ اور کبھی ایسا ہوتا ہے کہ انسان کے پاس کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہوتی کہ جس کو وہ کھالےاور زندگی کا گزارا کرسکے۔ یہ ساری چیزیں انسان کی زندگی کا حصہ ہے۔ا

ورمرتے دم تک یہ چیزیں چلتی رہیں گے ۔ لیکن اصل کمال تو یہ ہے کہ انسان ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرے ۔ جس طرح آپ کو بتایا ہے آپ ہر حالت میں اللہ کا شکرادا کریں گے۔ اسی کی طرف جائیں گے ۔ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جس حال میں رکھے اور اس حالت میں آپ خوش رہیں گے۔ انشاءاللہ! جو انسان مانگتا ہے۔ وہ عطا کرتا ہے۔ ایسی برکت گھر میں آئے گی کہ روق ودولت سنبھا لا نہیں جائے گا۔

اپنی رائے کا اظہار کریں