ٹوکیو المپکس کے ہیرو ارشد ندیم کو وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات کیلئے اسلام آباد بلوا لیا‎‎

ہیرو ارشد ندیم

کائنات نیوز! وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے، آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی رقم شفافیت سے خرچ ہوگی ہم یہ رقم لیکر شاپنگ مال میں شاپنگ کیلئے نہیں جائیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے 650 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی،یہ رقم تمام ملکوں کیلئے منظور کی گئی ہے

پاکستان کو 0.43 فیصد کے طور پر 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے،اس پر کوئی شرائط نہیں ہیں اور یہ براہ راست اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں آئین گے اس رقم سے مالی ذخائر میں اضافہ ہوگا، آئی ایم ایف کے شکرگزار ہیں کہ کورونا سے مقابلہ کرنے والی معیشتوں کیلئے رقم کی منظوری دی ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ افواہیں تھیں کہ شوکت ترین غائب ہوگیا، اب میں آپ کے سامنے ہوں آڈیٹر جنرل آف پاکستان بڑے بڑے پیرے بناتے ہیں،34 ہزار آڈٹ اعتراضات پر کسی نے کوئی جواب نہیں دیا آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی رقم شفافیت سے خرچ ہوگی،ہم یہ رقم لیکر شاپنگ مال میں شاپنگ کیلئے نہیں جائیں گے مشاورت سے خرچ کئے جائیں گے، بجلی ٹیرف کے معاملہ پر آئی ایم ایف کو جواب دیا جا چکا ہے

، پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر ٹیکس کی شرط بھی آئی ایم ایف کی نہیں مانی گئی،پائیدار محصولات میں بڑھوتری کیلئے دوسرے ذرائع استعمال کئے گئے، پاور سیکٹر میں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کیا جس میں 850 ارب روپے بچائے۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے، آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی رقم شفافیت سے خرچ ہوگی ہم یہ رقم لیکر شاپنگ مال میں شاپنگ کیلئے نہیں جائیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے 650 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی،یہ رقم تمام ملکوں کیلئے منظور کی گئی ہے پاکستان کو 0.43 فیصد کے طور پر 2.77 ارب ڈالر 23 اگست کو مل جائیں گے،اس پر کوئی شرائط نہیں ہیں

اور یہ براہ راست اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں آئین گے اس رقم سے مالی ذخائر میں اضافہ ہوگا، آئی ایم ایف کے شکرگزار ہیں کہ کورونا سے مقابلہ کرنے والی معیشتوں کیلئے رقم کی منظوری دی ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ افواہیں تھیں کہ شوکت ترین غائب ہوگیا، اب میں آپ کے سامنے ہوں آڈیٹر جنرل آف پاکستان بڑے بڑے پیرے بناتے ہیں،34 ہزار آڈٹ اعتراضات پر کسی نے کوئی جواب نہیں دیا آئی ایم ایف کی جانب سے دی گئی رقم شفافیت سے خرچ ہوگی،ہم یہ رقم لیکر شاپنگ مال میں شاپنگ کیلئے نہیں جائیں گے مشاورت سے خرچ کئے جائیں گے، بجلی ٹیرف کے معاملہ پر آئی ایم ایف کو جواب دیا جا چکا ہے، پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر ٹیکس کی شرط بھی آئی ایم ایف کی نہیں مانی گئی،پائیدار محصولات میں بڑھوتری کیلئے

دوسرے ذرائع استعمال کئے گئے، پاور سیکٹر میں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کیا جس میں 850 ارب روپے بچائے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں