رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے کن عورتوں کو ناپسند فرمایا ہے؟

عورتوں کو ناپسند

کائنات نیوز! ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کون سی عورت کو ناپسند کرتے تھے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں ایسی عورت کو ناپسند کرتا ہوں ، جس کہ ہاتھ مہندی سے اور آنکھیں سرمہ سے خالی ہوں۔ جس شخص پر تنگدستی آجائے اور وہ لوگوں سے امید لگائے تو اللہ اس کا فاقہ دور نہیں کرتا اور جو اللہ سے رجوع کر لے اللہ جلد اسے غنی کر دے گا۔

رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بعض اوقات انسان ایسی بات کہہ جاتا ہے جس کے نقصان کو نہیں سمجھتا ، اور اس بات کی وجہ سے وہ ج ہ ن م میں اتنی دور جا گرتا ہے، جتنی دوری مشرق اور مغرب کی ہے۔اپنے رب تعالیٰ سے ڈرو، اپنی پانچوں نمازیں ادا کرو ، اپنے رمضان کے مہینے کے روزے رکھو، اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرو اور اپنے حاکموں کی اطاعت کرو تم اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم سے پہلے لوگوں میں ایک آدمی تھا جسے اللہ تعالیٰ نے وافر مال عطا فرمایا تھا۔ جب اس کی موت کا وقت آیا تو وہ اپنے بیٹوں سے کہنے لگا: میں تمہارا کیسا باپ ہوں؟ انہوں نے جواب دیا، آپ بہت اچھے باپ ہیں۔ کہنے لگا: میں نے نیکی کا کبھی کوئی کام نہیں کیا جب میں مرجاؤں تو مجھے جلا دینا، پھر مجھے پیس ڈالنا

اور جس روز تیز ہوا چلے تو میری راکھ کو بھی اُڑا دینا۔ اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔ پس اللہ تعالیٰ نے اُس کے ذرات کو جمع کر کے دریافت فرمایا: تجھے اِس پر کس چیز نے آمادہ کیا؟ اُس نے جواب دیا: تیرے خوف نے۔ اللہ تعالیٰ نے اُسے اپنی آغوشِ رحمت میں لے لیا۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کی جب موت کا وقت آیا اور وہ اپنی زندگی سے مایوس ہوگیا تو اُس نے اپنے اہل و عیال کو وصیت کی: جب میں مر جاؤں تو میرے لئے بہت سا ایندھن اکٹھا کر کے آگ جلانا (اور مجھے جلا دینا)، جب آگ میرے گوشت کو جلا کر ہڈیوں تک پہنچ جائے تو میرے جسم کو لے کر پیس ڈالنا اور کسی گرم ترین دن میں یا جس روز تیز ہوا چلے تو میری راکھ کو دریا میں ڈال دینا۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کے اجزا کو جمع کیا اور فرمایا: تو نے ایسا کیوں کیا؟

اُس نے جواب دیا: محض تجھ سے ڈرتے ہوئے، پس اﷲ تعالیٰ نے اُس کی مغفرت فرما دی۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر مسلمان کو معلوم ہوتا کہ اللہ تعالیٰ کے پاس کس قدر سزا ہے تو کوئی بھی اُس کی جنت کی اُمید نہ رکھتا۔ اگر کافر کو معلوم ہوتا کہ اللہ تعالیٰ کے پاس کس قدر رحمت ہے تو کوئی (ک اف ر) بھی اُس کی جنت سے نا اُمید نہ ہوتا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر

اپنی رائے کا اظہار کریں