چوبیس گھنٹے اللہ کی ضمانت میں رہنے کے لئے یہ دُعا ضرور پڑھیں

چوبیس گھنٹے اللہ کی ضمانت

کائنات نیوز! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ صبح کے وقت اور شام کے وقت جو یہ دعا پڑھے گا چوبیس گھنٹے اللہ کی امانت ضمانت اور پناہ میں چلا جاتا ہے وہ دعا کونسی ہے اللھم فاطرالسماوات والارض عالم الغیب والشھادہ رب کل شیئ وملیکا اشھد ان لا الہ الا انت اعوذ بک من شر نفسی ومن شرالشیطان وشِرکہ یہ الفاظ جو پڑھ لیتا ہے رب تعالیٰ چوبیس گھنٹے اس کی شیطان سے حفاظت فرمادیتے ہیں

۔حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے فرمایا : جب آدمي اپنے گھر میں داخل ہو تو یہ دعا پڑھے اللہم إنی أسئلک خیر المولَج وخیر المخرَج ,بسم اللہ ولَجنا وبسم اللہ خرَجنا وعلى ربِّنا توکَّلنا اے اللہ میں تجھ سے گھر میں داخل ہونے اور نکلنے کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اللہ کے نام کے ساتھ ہم گھر میں داخل ہوئے اور اللہ کے نام کے ساتہ نکلے , اور اپنے پروردگار پرہم نے توکل کیا پھر اپنے گھر والوں کو سلام کرے. امام نووی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں مستحب یہ ہے کہ آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھے اور بکثرت ذکر الہی کرے ,اور سلام کرے چاہے گھر میں آدمی ہوں یا نہ ہوں ,کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے فَإِذَا دَخَلْتُم بُيُوتًا فَسَلِّمُوا عَلَى أَنفُسِكُمْ تَحِيَّةً مِّنْ عِندِ اللَّهِ مُبَارَكَةً طَيِّبَةً جب تم گھروں میں داخل هو تو اپنے گھر والوں کو سلام کرلیا کروجو اللہ کی جانب سے مبارک اور پاکیزہ سلام ہے حضرت انس رضی الله عنہ كا بيان ہے کہ رسول ﷺنے ان سے کہا یابنی إذا دخلت على أہلک فسلّم یکن

برکۃ علیک وعلى أہل بیتک اے میرے بیٹے جب اپنے اہل کے پاس جاؤتو انہیں سلام کرو جو تم پر اور اہل خانہ پر برکت کا سبب ہوگا حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا : تین اشخاص ایسے ہیں جو اللہ تعالى کی ضمانت میں ہے امام نووی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ضامن علی اللہ کا مفہوم ہے ضمانت والا, گارنٹی پانےوالا , اورضمان کہتے ہیں کسی چیز کی حفاظت ونگرانی کرنے کو ,تو گویا اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایسا شخص اللہ کی حفاظت ونگرانی میں ہے . اور اس سے بہتر انعام اور کیا ہو سکتا ہے کہ آدمی ہمیشہ ہمیش کے لئے اللہ کی حفاظت اور نگرانی میں رہے حضرت جابررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسولﷺکو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہو تے وقت اور کھاتے وقت اللہ کا نا م لیتا ہے تو شیطان اپنے ساتھی شیطانوں سے کہتا ہے ,کہ تمہارے لئے یہاں شب بسر کرنے کی جگہ نہیں ہے اور نہ کھانا ہے, اور جب گھر میں داخل ہوتے وقت آدمی اللہ کا نام نہیں

لیتا, تو شیطان اپنے ساتھی شیطانوں سے کہتا ہے کہ تم نے شب بسر کرنےکی جگہ پالی , اور جب کھانا کھاتے ہوئے بھی اللہ کا نام نہیں لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ تم نے شب بسر کرنے اور کھانا کھانے کی جگہ پالی اور یہ اس لئے کہ قرآن گھر کو خوشبو داراور پاک و صاف رکھتا ہے ,اور شیطان کو گھر سے نکال بھگاتا ہے, چنانچہ حضرت ابو موسى’اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال سنگترے نارنجی کی سی ہے کہ اسکا ذائقہ بھی عمدہ ہوتا ہے اور خوشبو بھی عمدہ, اور قرآن نہ پڑھنے والے مومن کی مثال کھجور کی سی ہے, کہ اسکا ذائقہ تو عمدہ ہوتا ہے مگر اس میں خوشبو نہیں ہوتی ,اورقرآن پڑھنے والے منافق کی مثال گل ریحان کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ ہوتی ہے مگر ذائقہ کڑوا ہوتا ہے , اورقرآن نہ پڑھنے والےمنافق کی مثال اندرائن کے پھل جیسی ہے کہ اس کا ذائقہ بھی کڑوا ہوتا ہے اور اس میں خوشبو بھی نہیں ہوتی۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں