کیا آپ جانتے ہیں عرب ملک کے لوگ ناف میں تیل کیوں لگاتے ہیں ناف میں آئل لگانے کے حیرت انگیز فائد ے جانیں اس میں

ناف میں تیل

! کائنات نیوز ! آج ہم آپ کو ناف کے ذریعے چند خطرناک بیماریوں کا علاج بتائیں گے ۔ناف اللہ پاک کی طرف سے انسانوں کیلئے بہت بڑی نعمت ہے کچھ سال پہلے کا ایک واقعہ ہے کہ ایک بوڑھے شخص کو ایک آنکھ سے صحیح نظر نہیں آ رہا تھا خاص طور پر رات کو نظر زیادہ خراب ہو جاتی تھی۔ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد اس سے کہا کہ آپ کی آنکھیں بلکل ٹھیک ہیں بس جن رگوں سے آپ کی آنکھوں کو خون فراہم ہوتا ہے وہ رگیں سوکھ گئی ہیں۔ناف کے ذریعے چند اہم بیماریوں کا علاج درج ذیل ہے: نمبر1: آنکھوں کا سوکھ جانا یا صحیح نظر نہ آنا،

اس صورت میں روزانہ رات کو 4 سے 5 قطرے خالص دیسی گھی یا ناریل کے تیل کے اپنی ناف میں ٹپکائیں اور تقریباً ایک سے دیڑھ انچ ناف کے سوراخ کے ارد گرد لگائیں۔نمبر2: گھٹنوں کے درد کیلئے ارنڈی کا تیل 4 سے 5 قطرے اپنی ناف میں ٹپکائیں اور ناف کے ارد گرد لگائیں۔نمبر 3: کپکپی اور ہر قسم کے جوڑوں کے درد کیلئے اور جلد کی خشکی کیلئے سرسوں کے تیل کے 4 سے 5 قطرے اپنی ناف میں ٹپکائیں اور ارد گرد لگائیں۔اللہ پاک نے ناف میں یہ قدرت رکھی ہے کہ اگر جسم کے کسی حصے کی رگیں سوکھ جائیں تو ناف کے ذریعے ان رگوں تک تیل پہنچایا جا سکتا ہے جس سے وہ رگیں دوبارہ کھل جاتی ہیں۔ اگر بچوں کے پیٹ میں درد ہو رہا ہو تو ان کی ناف میں تیل لگائیں انشاءاللہ چند ہی منٹوں میں شفاءملے گی اس کے علاوہ تیل تناؤ کی کمی کیلئے بھی ناف میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر کانوں میں سائیں سائیں کی آوازیں آتی ہوں

تو50 گرام سرسوں کے تیل میں 2 عدد تخم ہرمل پیس کرڈال کر 15 دن تک لگائیں انشاء اللہ کانوں سے سائیں سائیں کی آوازیں آنا ختم ہو جائیں گی۔قوت سماعت کی کمی کو دور کرنے کیلئے سرسوں کے 50 گرام تیل میں 20 گرام دار چینی پسی ہوئی گرم تیل میں مکس کر کے لگائیں انشاءاللہ قوت سماعت میں اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔50 گرام سرسوں کے تیل میں 20 گرام کلونجی ملا کر لگانے سے 2 ماہ میں پیٹ کا بڑھنا کنٹرول ہو جاتا ہے۔اگر نہانے کے بعد روغن زیتون ناف میں لگا دیا جائے تو الرجی اور زکام نہیں ہوتا اور یہ نسخہ ان لوگوں کیلئے بہت مفید ہے جن کو قبض رہتی ہےبشرطیکہ مستقل استعمال کرتے رہیں۔اس کے علاوہ ناف میں سرسوں کا تیل لگانے سے مردانہ کمزوری بھی دور ہوتی ہے اور سب سے اہم بات کہ یہ ہمارے نبی حضرت محمدؐ کی سنت بھی ہے۔اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں کیونکہ حدیث میں آتا ہے کہ اچھی بات دوسروں تک پہنچانا بھی صدقہ جاریہ ہے ۔جزاک اللہ

اپنی رائے کا اظہار کریں