حضرت نوح ؑنے بیٹے کو وصیت کی بیٹا یہ وظیفہ کبھی مت چھوڑنا ہر چیز کا رزق اسی وظیفہ سے ملتا رہےگا

حضرت نوح ؑ

کائنات نیوز! بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔محترم ناظرین۔۔۔آج ہم آسان کاموں کو چھوڑ کر مشکل کاموں کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اور رزق کے حصول کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں در در کی خاک کھارہے ہیں اللہ کے نزدیک زرق کا وعدہ اللہ تعالی نے خود لیا ہے اور رزق کے حصول کے لئے اور رزق میں برکت حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے ایسے اعمال بتلائے ہیں کہ

جن اعمال میں رحمت کے خزانے چھپے ہوئے ہیں دوستو یاد رہے کہ یہ اعمال بہت چھوٹے چھوٹے ہیں اور آسان ہیں لیکن ہم آسان اعمال کو اپنانے کے بجائے دن رات اپنے آپ کو تھکا دیتے ہیں اور پریشانی کے علاوہ کچھ بھی ہاتھ نہیں آتاکیونکہ جب ہماری محنت اور کوشش میں اللہ تعالی کے احکامات چھو ٹیں گے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقےچھو ٹیں گے تو ہماری زندگی میں کچھ دنیا تو ہمیں ملے گی لیکن چین اور سکون نہیں ملے گا۔ آج کی ویڈیو میں ہم آپ کو ایسا ذکر بتانے والے ہیں جس ذکرکی نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو وصیت فرمائی تھی اور جس کی برکت سے تمام مخلوق کو رزق ملتا ہے اگر آپ اس کو اپنا معمول بنا لیں تو اللہ کے فضل سے قرض کی پریشانی ہر قسم کی پریشانی سے محفوظ رہیں گے

اور رزق بارش کی طرح برسے گا اور برکت والا ہو گا اگر آپ جانتا چاہتے ہیں کہ وہ کلمات کیا ہے جن کا ذکر تمام مخلوق نہیں کرتی ہے اور رزق کے حصول کے لیے آپ نے یہ ذکر کیسے کرنا ہےیاد رہے کہ اللہ تعالی نے اعمال میں بڑی طاقت رکھی ہے اور مسلمان کو تو اعمال سے پلنے کا یقین ہونا چاہیے کہ آج کا مسلمان اعمال کو چھوڑ کر مال کے پیچھے بھاگ رہا ہے یاد رہے کہ آج مسلمان کی زندگی میں جتنی بھی پریشانیاں ہیں وہ اس لئے کہ مسلمان نے اعمال چھوڑ دیے ہیں اللہ تعالی کی ذات سے تعلق بنانا چھوڑ دیا ہے۔ اللہ تعالی کی اطاعت اور پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت لازمی ہے۔ ورنہ اگر ہم دیکھیں گے تو ہمارے قاری جب تک اسلام پر کاربند تھے اور اعمال کی پابندی کرتے تھے

تب تک اللہ کی مدد ان کے ساتھ تھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی زندگی کو دیکھ لیں کہ اللہ تعالی نے ان کو کیسی فتح عطا فرمائی کہ دنیا کی طاقت ان کے قدموں میں گر گئی اور اللہ تعالی نے محلات کے خزانے صحابہ کو عطا کئے اور قیصروکسریٰ کی شہزادیاں یاد رہے کہ آج بھی مسلمان اگر اپنے اللہ کو راضی کر لیں اور اعمال زندگی اختیار کر لیں تو اس کے ساتھ بھی اللہ کی مدد ایسے ہی شامل حال ہوگی تو چلیں آپ کو بتاتے ہیں کہ مختصر اعمال کیا ہیں کہ جن کا ذکر کرنے سے مسلمان برکت اور وسعت حاصل کرسکتا ہے یاد رہے کہ کائنات میں موجود ہر مخلوق کو ان کلمات کے وسیلہ سے رزق ملتا ہے دوستو یہ کلمات ایسے ہیں جن کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود درس دیا ہے لیکن

اس سے پہلے آپ کو روایات بتاتے ہیں جس میں حضرت نوح نے اپنے بیٹوں کو یہ کلمات بتلائے ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت نوح علیہ السلام پر قصہ سنا رہے تھے تو فرمانے لگے کہ جب حضرت نوح علیہ السلام کا آخری وقت قریب تھا تو آپ علیہ السلام نے اپنے دونوں بیٹوں کو بلایا اور فرمایا میں تمھیں ۔۔۔ سبحان اللہ وبحمدہِ۔۔۔ کا حکم دیتا ہوں اور آگے فرمایا کہ یہ کلمات کائنات کی ہر شے پر بھاری ہیں کائنات کی ہر شے اس کی تسبیح کرتی ہے اور یہ بھی فرمایا کہ ہر چیز کو ان کلمات کی وجہ سے رزق ملتا ہے۔ دوستو آپ بھی رزق میں وسعت کے لئے ان کلمات کو پڑھا کریں ان کلمات کو زبان سے مانوس کر یں اور اگر زیادہ ذکر نہ بھی کریں تو کم از کم ایک تسبیح صبح و اور ایک شام کو لازمی پڑھیں

اس کی برکت سے آپ کے مسائل حل ہو جائیں گےحضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنی تنگدستی کا شکوہ کرنے لگا، تو آپ ﷺ نے اس آدمی سے فرمايا : كيا تمہیں وہ تسبیح بھول گئی ہے؟ جوملائکہ كی تسبیح ہے ، تمام مخلوقات کی تسبیح ہے ، اسی کے ذریعے سب کو رزق دیا جاتاہے، حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہما نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کونسی تسبیح ہے؟ آپ پہلے ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے، تو آپ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور آپ نے فرمایا: اے ابن عمر: صبح صادق کے طلوع ہونے کے بعد سے لے کر نماز فجر تک کے درمیان یہ کلمات: “سُبْحَانَ اللہِ وَ بِحَمْدِ ہٖ ، سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ، اَ سْتَغْفِرُاللہ” 100 مرتبہ پڑھ لو،

تو دنیا تمھارے پاس ناک رگڑتی ہوئی آئے گی، اور اللہ تعالی ہر اس کلمہ کے بدلے جو تم کہو گے ایک فرشتہ پیدا فرمائیں گے، جو قیامت تک تسبیح بیان کرتا رہے گا اور اس کا ثواب تمہیں ملے گا۔حضرتِ ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جو آدمی صبح شام سو سو ۱۰۰ مرتبہ ’’سُبحان الله وبحمدهِ‘‘پڑھ لے۔ تو کل قیامت کے دن، اعمال میں اس سے بڑھ کر کوئی شخص نہیں ہوگا۔ سوائے اس شخص کے جو اس کی طرح سو سو مرتبہ ’’سُبحان الله وبحمدهِ‘‘ پڑھے یا اس سے زیادہ پڑھے‘‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص بھی ’’سبحان اللہ و بحمدہ‘‘ ایک دن میں سو مرتبہ پڑھے تو اس کے (صغیرہ) گناہ مٹا دیے جائیں گے چاہے اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔

حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ صبح کی نماز پڑھنے کے بعد صبح ہی ان کے پاس سے چلے گئے اور وہ اس وقت اپنی نماز کی جگہ پر بیٹھی تھیں، پھر آپ دن چڑھے تشریف لائے اور وہ وہیں بیٹھی ہوئی تھیں، آپ ﷺ نے فرمایا : کیا جس وقت سے میں تم کو چھوڑ کر گیا ہوں تم اسی طرح بیٹھی ہوئی ہو؟ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا : جی! تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : میں نے تمہارے بعد (یعنی تم سے جدا ہونے کے بعد) چار ایسے کلمات تین بار کہے ہیں کہ جو کچھ تم نے صبح سے اب تک پڑھا ہے اگر اِس کا اُن کلمات کے ساتھ وزن کرو تو اُن کلمات کا وزن زیادہ ہو گا (وہ کلمات یہ ہیں) سُبْحَانَ اللّٰهِ وبِحَمْدِهِ (اللہ کی حمد اور تسبیح ہے اس کی مخلوق کے عدد، اس کی رضا، اس کے عرش کے وزن

اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر)۔ ‘‘رسول اللہ ﷺ نے ایک دن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے فرمایا کہ ’’سُبْحَانَ اللّٰهِ وبِحَمْدِهِ‘‘ سو مرتبہ پڑھو، جس نے اسے ایک مرتبہ پڑھا اس کے لیے دس (نیکیاں) لکھی جائیں گی اور جس نے اسے دس مرتبہ پڑھا اس کے لیے سو (نیکیاں) لکھی جائیں گی اور جس نے اسے سو مرتبہ پڑھا اس کے لیے ہزار (نیکیاں) لکھی جائیں گی اور جو زیادہ پڑھے گا تو اللہ رب العزت بھی اسے زیادہ عطا کریں گے اور جو اللہ رب العزت سے بخشش طلب کرے گا تو اللہ رب العزت اسے بخش دیں گے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں