ایک گدھے کا عجیب واقعہ

ایک گدھے کا عجیب واقعہ

کائنات نیوز! یہ تحریر ایک خوش نصیب گدھے کے متعلق ہے جس نے حضور ﷺ کی خدمت میں ایک عجیب درخواست پیش کی جسے حضورﷺ نے قبو ل فرمالیا۔قرآن مقدس نے جانوروں کے متعلق فرمایا :اللہ رب العزت نے تمہارے لئے گھوڑے اور خچر اور گدھے پیدا کئے جو تمہاری سواری اور زینت بنیں اور بھی بہت سی سواریاں پیدا کیں اور اسی طرح اونٹ کے متعلق اللہ نے بارہا کتاب مقدس میں ارشاد فرمایا ہے

افلا ینظرون الی الابل کیف خلقت تو بہر حال گدھا بہت ہی عزت والی سواری ہے بہت سے انبیاء نے اس پر سواری کی ہے خود حضرت عزیر ؑ کے بارے میں قرآن کے اندر مذکور ہے کہ جب وہ سوسال تک سوئے رہے تو اٹھے تو اللہ نے ارشاد فرمایا کہ اب دیکھو اپنے گدھے کی طرف دیکھو کہ اسے کیسے دوبارہ زندگی ملتی ہے بہر حال بات اس گدھے کی چل رہی تھی جو حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا فرماتے ہیں کہ یہ گدھا انبیاء اور رسولوں کی سواری رہی ہے اور حضورﷺ کی ملکیت میں بھی دو گدھے تھے ایک کا نام عفیر اور دوسرے کا نام یعفور تھا روایت کے اندر مذکور ہے کہ یعفور آپﷺ کو خیبر میں ملا اور اس نے حضورﷺ سے کلام کیا اور اس نے کہا کہ السلام علیک یارسول اللہ اے اللہ کے محبوب ﷺ آپ پر سلامتی ہو کہنے لگاکہ میرا نام زیاد ابن شہاب ہے اور میرے باپ دادوں میں سے ساٹھ ایسے گدھے گزرے ہیں جن پر انبیاءؑ نے سواری کی ہے

اور چونکہ آپ بھی اللہ کے آخری پیغمبر ہیں ختم نبوت کا تاج آپ کے سر پر ہے اللہ نے آپ کو خاتم النبیین بناکر بھیجا ہے لہذا میری یہ تمناہے میری گذارش ہے میری خواہش ہے میری درخواست ہے اور میں آپ کے حضور عرض گذار ہوں کہ میں بھی اپنے خاندان کا آخری چشم و چراغ ہوں آپ اللہ کے آخری پیغمبر ہیں اور میں آخری چشم و چراغ ہوں اپنے بہترین خاندان کا اس لئے میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ کے بعد دوسرا کوئی میری پشت پر سوار نہ ہو چنانچہ اس چوپائے کی تمنا پوری ہوگئی اور حضور ﷺ نے اسے شرف قبولیت بخشا اور اسے اپنے پاس رکھا جب تک حضور ﷺ حیات رہے گدھا حضورﷺ کی خدمت میں رہا جب حضور ﷺ اس دار فانی سے رخصت ہوئے تو شدت غم کی وجہ سے نڈھال ہوکر مدہوشی کے عالم میں وہ گدھاایک کنوائیں میں گر کر فورا ہی موت سے ہم کنار ہوگیا اور ایک روایت کے اندر یہ بھی مذکور ہے کہ حضورﷺ اسے قاصد بنا کر بھی بھیجا کرتے تھے۔

یعفور کو بھیجتے تھے کہ جاؤفلاں صحابی کو بلا کر لاؤ تو یہ جاتا اور اس صحابی کے دروازے کو اپنے سر سے کھٹکھٹاتا تھا تو صحابی یعفور کو دیکھ کر سمجھ جاتے تھے کہ حضورﷺ نے مجھے یاد فرمایا ہے چنانچہ وہ فورا ہی یعفور کے ساتھ دربار نبویﷺ میں حاضرہوجایا کرتے تھے۔روایت ہے کہ جو آدمی اونی کپڑا پہنے گا بکری کا دودھ دوہے گا اور گدھے کی سواری کرے گا اس میں بالکل بھی تکبر نہیں ہوگا۔چونکہ اللہ رب العزت کو تکبر تو پسند نہیں ان اللہ لایحب المتکبرین تو دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمیں تکبر سے محفوظ اور مامون رکھے اور عاجزی اور انکساری کے ساتھ زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائیں۔آمین۔شکریہ

اپنی رائے کا اظہار کریں