تین رشتے بے نقاب ہوجاتے ہیں ؟

تین رشتے بے نقاب

کائنات نیوز! تین رشتے بے نقاب ہوجاتے ہیں بڑھاپے میں اولاد ،مصیبت میں دوست ،غربت میں بیوی۔زندگی میں 99 بار درست کام کر لو اور صرف ایک بار غلط لوگ تمہارے 99 بار درست کام بھول کر تمہارا ایک غلط کام پکڑ لیں گے اسی کو انسان کہتے ہیں اور اگر 99 بار غلط کام کر لو اور صرف ایک بار مغفرت مانگ لو اللہ تمہارے 99 غلط کام بھول کر تمہارا ایک درست کام قبول کر لے گا اسی کو رحمٰن کہتے ہیں۔

ایک شخص غصے کا بہت تیز تھا ایک عالم نے مشورہ دیا جب غصہ آئے تو جنگل جا کر درخت میں کیل ٹھوکنا اس نے ایسا ہی کیا آخر ایک دن اس کا غصہ ختم ہوگیا اس نے عالم کو بتایا، عالم نے کہا: اب اس درخت سے یہ کیلیں نکال لو آدمی نے کیلیں نکال لیں لیکن درخت میں سوراخ ہوگئے ،عالم نے کہا: یہ وہ سوراخ ہیں جو تم غصے کی حالت میں لوگوں کے دلوں میں کرتے تھے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہر رات اللہ تبارک و تعالیٰ اپنی شان کے مطابق آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے جبکہ رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے۔ تو وہ فرماتا ہے: کون ہے مجھ سے دعا کرنے والا تاکہ میں اس کی دعا قبول کروں؟ کون ہے مجھ سے سوال کرنے والا کہ میں اسے عطا کروں؟ کون ہے مجھ سے استغفار کرنے والا تاکہ میں اس کی مغفرت کروں۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہمارا رب تبارک و تعالیٰ ہر رات (اپنی حسب شان) آسمان دنیا کی طرف نزول اجلال فرماتا ہے۔ رات کا تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے تو پکارتا ہے: کوئی ہے جو مجھ سے دعا کرے کہ میں اس کی دعا قبول کروں؟ کوئی ہے جو مجھ سے سوال کرے کہ میں اسے عطا کروں؟ کوئی ہے جو مجھ سے معافی چاہے کہ میں اسے بخش دوں؟حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب رات کا نصف یا اس کے دو تہائی حصے گزر جاتے ہیں تو اللہ تبارک و تعالیٰ (اپنی شان کے لائق) آسمان دنیا کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور فرماتا ہے: کوئی ہے مانگنے والا کہ جسے میں عطا کروں، کوئی ہے دعا کرنے والا کہ جس کی دعا میں قبول کروں، کوئی ہے بخشش طلب کرنے والا کہ جسے میں بخش دوں حتیٰ کہ اِسی طرح صبح ہو جاتی ہے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا: جب رات کا نصف يا اُس کے دو تہائي حصے گزر جاتے ہیں تو اﷲ تبارک و تعالیٰ آسمانِ دنیا کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور فرماتا ہے: کوئی مانگنے والا ہے جسے میں عطا کروں۔ کوئی دعا کرنے والا ہے کہ جس کی دعا میں قبول کروں، کوئی بخشش طلب کرنے والا ہے کہ جسے میں بخش دوں حتی کہ اِسی طرح صبح ہو جاتی ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں