کالج میں انتہا پسند جتھے کے سامنے ڈٹ جانیوالی طالبہ کیلئے انعام کا اعلان کر دیا

طالبہ

کائنات نیوز ! کالج میں انتہا پسند ہندوئوں کے جتھے کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہونے والی طلبہ کیلئے انعام کا اعلان کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء ہند نے بھارتی ریاست کرناٹک کے کالج میں انتہا پسند جتھے کے سامنے ڈٹ جانیوالی طالبہ مسکان خان کیلئے انعام کا اعلان کردیا۔

بھارت میں باحجاب طالبات کو ہراساں کیے جانے پر اسکول اور کالجز تین روز کے لیے بند کرد یے گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکہ میں باحجاب طالبات کیساتھ ہراسانی اور امتیازی سلوک کے واقعات کے بعد ہائی کورٹ کی جانب سے امن کی اپیل پر وزیر اعلیٰ نے تمام ہائی اسکول اور کالجز اگلے تین دن کے لیے بند کرنے کا حکم دے دیا۔ کرناٹکہ میں زیادہ سے زیادہ کالجز میں حجاب کے تنازعہ کے درمیان وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے منگل کو ریاست میں اگلے تین دنوں کے لیے تمام ہائی اسکول اور کالجز بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ حجاب کے تنازعہ پرہائی کورٹ کا کہنا ہے

کہ ہم جذبات سے نہیں آئین کے مطابق چلیں گے۔منگل کو مہاتما گاندھی میموریل کالج کے باہر مسلم طالبات نے حجاب پہننے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔یاد رہے کہ حجاب پرپابندی کے خلاف ایک طالبہ نے عدالت میں درخواست دائرکررکھی تھی۔واضح رہے کہ بھارت میں باحجاب طالبات کے ساتھ ہراسانی اور امتیازی سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔بھارتی ریاست کرناٹکہ میں منگل کی صبح ایک باحجاب طالبہ کو انتہا پسند ہندوؤں کے جتھے کی جانب سے ہراساں کیے جانیکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک طالبہ جیسے ہی پی ای ایس کالج پہنچتی ہے

تو وہاں موجود انتہا پسند ہندو اس کے قریب آکر اسے ہراساں کرتے ہیں۔طالبہ بلا خوف و خطر ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بلند کرکے اپنے راستے پر چلتی رہتی ہے۔وہاں موجود کچھ صحافی اس طالبہ کو انتہا پسندوں سے بچاکر اسے فوری طور پر کالج کے اندر جانے کا کہتے ہیں۔کرناٹکہ میں باحجاب طالبات کے ساتھ ہونے والا ہراسانی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوانتہا پسند حجاب کے خلاف باقاعدہ مہم چلا رہے ہیں۔اس سے قبل دو کالجز میں باحجاب طالبات کو کالج میں داخلے سے روکا جاچکا ہے

اپنی رائے کا اظہار کریں