یہ آیت روزانہ اس طریقے سے پڑھ لیں زندگی کا کوئی جائز مقصد جو پورا نہ ہوتا ہویہ وظیفہ کریں

جائز مقصد

کائنات نیوز! رجب قمری مہینوں میں ساتویں مہینے کا نام ہے اور یہ ان چار مہینوں میں بھی شامل ہے جنہیں شریعت اسلامیہ میں حرمت اور پاکیزگی والے ماہ قرار دیا گیا ہے ان چار حرمت والے ماہ سے مراد رجب ذی القعدہ ،ذی الحج اور محرم الحرام شامل ہیں اور یہ وضاحت خود نبی پاک ﷺ نے فرمائی یہ بات یہاں قابل ذکر ہےکہ اگر کوئی معترض کہے کہ

یہ چار ماہ بھی دیگر ماہوں کی مانند ہیں تو پھر انہیں دوسروں سے ممتاز کیوں کیا گیا تو آپ یہ بھی جان لیجئے کہ شریعت میں یہ چیزیں بعید نہیں کیونکہ شریعت میں مکہ مکرمہ کو دیگر شہروں سے زیادہ محترم قرار دیا گیا ہے جمعہ کا دن اور عرفہ کے دن کو بھی باقی دنوں سے زیادہ محترم قرار دیا گیا ہے شب قدر کو باقی راتوں پر برتی دی گئی ہے بعض اشخاص کو رسالت عطا کر کے دوسروں پر فوقیت عطا کی گئی ہے تو اگر بعض مہینوں کو دوسروں کے مقابلے میں امتیازی حیثیت دی گئی ہےتو یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے حرمت و تعظیم میں ان چار مہینوں کی تخصیص اس طرح سے ہے جیسے درمیانی نماز کی خصوصیت کا ذکر قرآن میں ہے کہ نمازوں کی حفاظت کرو بطور خاص درمیانی نماز کی اس لئے

اس ماہ میں عبادات اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں مقبول و قبول ہوتی ہیں بلکہ دور جہالت میں تو مظلوم ظالم کے لئے رجب کے ماہ میں ہی بددعا بھی کرتے تھے تو اسی لحاظ سے اس تحریر میں ماہ رجب کا انوکھا عمل شیئر کر رہے ہیں اس عمل سے انشاء اللہ جو بھی جائز حاجت ہوگی پوری ہوگی کسی قسم کی مالی پریشانی ہو گھریلو پریشانی ہو یا کوئی رکاوٹ ہو وہ بھی حل ہوگی ۔حدیث نبوی ﷺ میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میریامت کا مہینہ ہے یہی رجب کا مہینہ معراج النبی ﷺ کا بھی مہینہ ہے یعنی اسی ماہ کی 27 تاریخ کو اللہ رب العزت نے ہمار پیارے نبی ﷺ کو آسمانوں کی سیر کروائی اور ملاقات کا شرف بھی بخشا قرآن پاک میں بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں اس واقعے کا ذکر موجود ہے۔

جو معراج یا اسراء کے نام سے مشہور ہے احادیث میں بھی اس واقعے کی تفصیل ملتی ہے شب معراج انتہائی افضل اور مبارک رات ہے کیونکہ اس رات کی نسبت معراج سے ہے جو اسی حوالے سے ہے ماہ رجب کا انوکھا عمل یہ ہے ۔حافظ ابن حجر مکی کہتے ہیں ہمیں حضرت انس ؓ سے مرفوعہ حدیث پہنچی کہ رجب میں ایک رات ہے جس میں عمل کرنے والے کے لئے سو برس کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور یہ رجب کی ستائیسویں رات ہے اس میں بارہ رکعت دو دو کر کے ادا کریں پھر آخر میں تیسرا کلمہ سو مرتبہ پڑھیں پھر استغفار سو مرتبہ پھر درود شریف سومرتبہ پڑھ کر اپنے امور کی دعا مانگیں اور صبح کو روزہ رکھئے تو اللہ رب العزت اس کی تمام دعائیں قبول فرمائیں گے دوسری روایت میں یہ بات ہے کہ

اللہ تعالیٰ ساٹھ سال کے گناہ بھی معاف فرما دیتے ہیں۔سورہ فاتحہ بھی مقاصد کو پورا کرنے کے لئے بہت ہی اکسیر ہے اور بہت ہی مجرب ہے احادیث میں اس سورت کے بہت سے فضائل ذکر ہوئے ہیں اس کا وظیفہ یہ ہے کہ مغرب کی نماز کے بعد 300 مرتبہ سورہ فاتحہ کو پڑھ لیجئے اور اول و آخر درود پاک لازمی پڑھئے ۔انشاء اللہ بہت ہی فوائد حاصل ہوں گے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

اپنی رائے کا اظہار کریں