صرف تین خوراکوں سے شوگر کا مکمل خاتمہ،یہ نسخہ استعمال کرنے سےانشاءاللہ شوگر کاخاتمہ ضرور ہوگا

شوگر کاخاتمہ

کائنات نیوز! آج سے ۳۰ سال پہلے میرے والد صاحب ایک نیک سفر پر میرپور خاض گئے وہاں ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی سے ملاقات ہوئی باتوں باتوں میں انہوں نے اپنےوالد صاحب کا ایک آزمودہ نسخہ بتایا جو وہ بھی استعمال کرتے تھے ان کے والد صاحب کو کبھی کسی نے شوگر کی دوائی لیتے ہوئے نہیں دیکھا تھا وہ یہی آسان سا نسخہ استعمال کرتے تھے

ھوالشافی : بھوسا پنجابی میں جسے توڑی کہتے ہیں جو بھیس اور گائے وغیرہ کو بطور چارہ کھلاتے ہیں ایک چٹکی بھر بھوسا لے کر مٹی کے برتن میں تھوڑا پانی ڈال کر رات کو بھگودیں اور صبح چھان کر نہار منہ پی لیں ایک ہفتہ بعد شوگر ٹیسٹ کروائیں انشااللہ بہت فائدہ ہوگا بہت ہی لاجواب نسخہ ہے . والد صاحب نے جس کسی کو بھی بتایا بہت فائدہ ہوا ایک ایک عزیرہ کے بچے کو ۵۰۰ تک شوگر تھی اس کو بھی یہی نسخہ استعمال کروایا اس کی شوگر چند دنوں میں کم ہو کر ۲۵۰ تک رہ گئیبھنڈی جس کے فوائد کی ایک لمبی فہرست ہے مگر روزمرہ غذا میں شامل یہ سبزی صحت کے معاملے میں کتنی اہمیت رکھتی ہے اس کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا پھر لوگ اس کی اہمیت سے پوری طرح واقف نہیں، اس کا سب سے بڑا فائدہ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ہے

اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ بھنڈیوں کو ساری رات پانی کے ایک کپ میں بھگو کر پڑا رہنے دیں، صبح ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹہ بعد بھنڈیاں کپ سے نکال دیں اور پانی پی لیں،اس کے ایک گھنٹے بعداپنی شوگر چیک کریں، جن کی شوگر 300 سے اوپر رہتی ہے وہ بھنڈیوں کے پانی کو تین دن پئیں تو شوگر150 سے بھی کم ہو جائے گی، اللہ تعالیٰ نے بھنڈی کے پانی میں انسولین کے معجزاتی خواص رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی میں حل پذیر ریشوں (فائبرز) کی وجہ سے بھنڈی میں یہ صلاحیت بھی ہوتی ہے کہ یہ خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھ سکتی ہے۔ بھنڈی کھانے سے خون میں شکر کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور یہی بات شوگر پر بہتر کنٹرول میں خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ یعنی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے۔

شوگر کے مریضوں کو گردوں کے مرض لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ شوگر میں پرہیزی غذا استعمال کرنے والے مریض اگر روزانہ کی بنیاد پر بھنڈی کا استعمال بھی شروع کردیں تو اس سے ان کے گردے بہتر رہ سکتے ہیں اور بڑی حد تک گردوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ عام سبزی ہونے کے باوجود بھنڈی میں وٹامن، معدنیات اور دوسرے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو شوگرکے علاوہ گردوں کی بیماری تک میں مفید ہوتے ہیں۔ اس کے کھانے سے دمے کا خطرہ کم ہوتا ہے جب کہ یہ دمے کی شدت میں بھی کمی لاتی ہے اس سے نہ صرف بڑوں کو بلکہ جن بچوں کو دمے اور کھانسی کی شکایت ہوتی ہے انہیں بھی روزانہ بھنڈی کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔

بھنڈی نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول میں بھی کمی لاتی ہے کیوں کہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ ریشہ ہمارے پیٹ میں موجود پانی میں حل ہوکر مضر کولیسٹرول کو جسم میں جمع ہونے ہی نہیں دیتا۔ بھنڈی میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کہلانے والے مادّے بھی شامل ہوتے ہیں جو بیماریوں کے خلاف لڑنے والے ہمارے جسم کے قدرتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اس کے علاوہ وٹامن سی کی بدولت خون کے سفید خلیات بنانے میں بھی مدد ملتی ہے جو بیماریوں کے خلاف ’’دفاعی نظام کے محافظ‘‘ بھی کہلاتے ہیں۔

اپنی رائے کا اظہار کریں