لڑائی جھگڑا ختم کرنے کا ایک خاص وظیفہ

لڑائی جھگڑا

کائنات نیوز! گھریلو ناچاقی ایک عام سی بات بن چکی ہے میاں بیوی میں معمولی جھگڑا تو معمول کی بات ہے لیکن جب معاملہ روزانہ کے جھگڑوں تک دراز ہوجائے ،تلخ کلامی ہوتی رہے تو اس کا اثر دونوں پر تو پڑتا ہی ہے بچے بھی خراب ہوتے ہیں.ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں کہ دونوں ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کیروادار نہیں رہتے نوکری پیشہ ہوں تو اسکا اثر نوکری پر بھی پڑتا ہے.

ایسے میاں بیوی اگر روزانہ صبح و شام بسم اللہ الواسع جل جلالہ روزانہ ایک تسبیح پڑھاکریں توان میں محبت پیدا ہوجائے گیزیادہ اور مضبوط محبت کے لئے انہیں نماز عشا ء کے بعدیا سونے سے پہلے یَاحَنَّانْ یَاحَلِیمْ ایک تسبیح پڑھنا چاہئے .یاد رکھیں وظائف پڑھنے سے مشکالات کم ہوتیں یا ختم ہوتی ہیں لیکن اس کا ثواب الگ سے ملتا ہے.حضرت ابی بن کعبؓ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: یارسول اللہ ! میں آپ پر بار بار درود پڑھتا رہتا ہوں، میں اپنی دعاؤں میں کتنی مرتبہ آپ پر درود بھیجا کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو! ابی بن کعبؓ نے فرمایا : ایک چوتھائی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو، اگر تم زیادہ کرو گے تو تمہارے لئے بہتر ہوگا! ابی بن کعبؓ نے فرمایا: دو چوتھائی کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تم جتنا چاہو، اگر تم زیادہ کر دو گے تو تمہارے لئے بہتر ہوگا،ابی بن کعبؓ نے فرمایا : میری تمام دعائیں آپ پر درود پڑھنے کیلئے ہوں گی۔ آپ ﷺ نے جواب میں فرمایا :

تب تو تمہارے سارے غم چھٹ جائیں گے اور تمہارے گناہ بھی معاف کر دئے جائیں گے۔‎بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں درودوسلام پیش کرنے کے آداب ہیں، جنہیں ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے۔ امام نبہانی علیہ الرحمہ نے قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کیا ہے کہ:جو مسلمان حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کرے یا جس کے پاس سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کیا جائےاس پر واجب ہے کہ وہ خشوع و خضوع سے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وقار پیشِ نظر رکھتے ہوئے، بغیر حرکت کئے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہیبت و جلالت کو اس طرح ملحوظ خاطر رکھے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضری کے وقت ملحوظ خاطر رکھتا ہے اور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب و احترام کرے جس طرح اﷲ تعالیٰ نے ہم کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب سکھایا ہے۔انہوں نے فرمایا:

ہمارے سلفِ صالحین اور ائمہ و محدثین کا یہی دستور تھا۔‎درودِ تاج شاید وہ واحد درودِ پاک ہے جس کے فضائل و برکات کتابوں میں سب سے زیادہ مذکور ہیں۔ ممکن ہے شاید میں غلطی پہ ہوں، مگر میری نظر سے آج تک جتنی بھی وظائف و عملیات ، اوراد، درود شریف کی فضائل کی کتابیں گزری ہیں۔ان سب میں سب سے زیادہ اسی درودِ تاج کے فضائل مذکور ہیں۔‎بجا طور پہ درودِ تاج بے پناہ فِوض و برکات کا منبع ہے، بلکہ سرکارِ دو عالم ﷺ کے عاشقوں کا محبوب وظیفہ ہے۔‎بے شمار صوفیائے کرام، اولیائے کرام نے نہ صرف خود اس درودِ پاک کا ورد رکھا،بلکہ اپنے سلسلہ طریقت میں اپنے ارادت مندوں کو پڑھنے کی تلقین کی۔‎حقیقت تو یہ ہے کہ چھوٹا منہ اور بہت بڑی بات درودِ تاج یا کسی بھی درود پاک کے فضائل بیان کرنے کی ہم جیسے پاپی کی نہ اوقات نہ حیثیت۔‎درودِ تاج میں ورد کرنے والے کو صاحبِ کشف بنا دینے کی خصوصیت بہت ہی نمایاں ہے۔

‎ لہٰذا کوئی شخص صاحبِ کشف بننا چاہیںتو انہیں چاہئے کہ اس درود پاک کو روزانہ 100 مرتبہ کا ورد کریں، تین سال تک اس معمول کو جاری رکھیں، اسی عرصہ کے دوران ان شاء اللہ صاحبِ کشف ہو جائے گا۔اگر وہ اس سلسلے کو تا حیات جاری رکھے تو صاحبِ روحانیت ہو جائے بشرطیکہ گناہوں سے بچے اور رزقِ حلال کھائے۔‎صفائی قلب کے لئے یہ درودِ پاک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے‎جو شخص اس درودِ پاک کو روزانہ کا معمول بنا لے اس کا دل گناہوں سے پاکیزہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، نیکی کی راہ پہ گامزن ہو جاتا ہے۔۔‎ آقا کریمﷺ کی زیارت کا متمنی ہو تو اس درودِ مبارکہ کو ہر شبِ جمعہ (جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب) 170 مرتبہ پڑھے، چالیس جمعہ تک یہی عمل رکھے ، ان شاء اللہ مشرف بہ زیارت ہو گا۔۔(اس سلسلہ میں بزرگوں کے مختلف اقوال ہیں، کئی ایک نے 7 جمعہ تحریر کیا، کئی ایک نے 11 جمعہ، کئی کے ہاں 21 جمعہ تک کا معمول درج ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔

اپنی رائے کا اظہار کریں