پا ئے کے شوقین اور مغز کھانے والو! پہلے نبی ﷺ کا فرمان سن لو

پا ئے کے شوقین

کائنات نیوز! بہت کم افراد ایسے ہوتے ہیں جن کو جانوروں کی کلیجی، گردے، دل، زبان اور مغز وغیرہ کھانے کا شوق ہوتا ہے، بیشتر تو انہیں نقصان دہ یا خراب سمجھ کر کھانے سے گریز کرتے ہیں۔مگر بیشتر افراد کو معلوم نہیں کہ گوشت کے یہ حصے کچھ وٹامنز اور غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں۔اکثر انہیں سپرفوڈ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان میں آئرن، وٹامن بی، فاسفورس، کاپر، میگنیشم،

وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن ای، وٹامن کے اور دیگر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ مختلف ممالک میں انہیں کھایا جاتا ہےاور ان کے فوائد درج ذیل ہیں۔جگر:جگر اس حوالے سے سب سے زیادہ غذائیت والا حصہ ہے جس میں وٹامن اے کی طاقتور قسم پائی جاتی ہے، وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے جبکہ جسمانی ورم اور جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے، اس کے علاوہ کلیجی میں فولک ایسڈ، آئرن، کرومیم، کاپر اور زنک بھی موجود ہوتا ہے جو کہ دل کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ خون میں ہیموگلوبن کی سطح بڑھاتے ہیں، جس سے انیمیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ گردے:پروٹین اور دیگر اجزا سے بھرپور گردے جسم کو اومیگا تھری فیٹی ایسڈ فراہم کرتے ہیں، جبکہ اس میں موجود ورم کش خصوصیات دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔مغز:مغز میں اومیگا تھری فیٹی اسیڈز اور ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو اعصابی نظام کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ان میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس

انسانی دماغ اور حرام مغز کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔دل:دل فولیٹ، آئرن، زنک اور سیلینیم سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں وٹامن بی 2، بی سکس اور بی 12 بھی موجود ہوتا ہے جو کہ امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ بلڈ پریشر کو مستحکم، ہائی کولیسٹرول میں کمی اور خون کی شریانوں کو صحت مند بناتے ہیں۔زبان:زبان کیلوریز اور فیٹی ایسڈز جیسے زنک، آئرن، کولین اور وٹامن بی 12 سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ گوشت حاملہ خواتین کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔خطرات:ان حصوں میں کولیسٹرول اور چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے ان کو بہت زیادہ کھانا نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔یعنی کلیجی، گردے، زبان، مغز یا دل وغیرہ کو اعتدال میں رہ کر کھانا چاہئے اور ہفتے یا مہینے میں ایک بار کھانا ہی کافی ہوتا ہے

اپنی رائے کا اظہار کریں