قربت کے 6مقبول طریقے کی اسلام نے بھرپور اجازت دی ہے

قربت کے 6مقبول

کائنات نیوز! قربت کے چھ بہترین طریقے جو ہر کوئی استعمال کرتا ہے اسلام نے ان کی اجازت بھی دی ہے ان کے بارے میں کوئی منع نہیں کیا گیا ہے ۔ وہ کونسے طریقے ہیں ان میں سے دو طریقے مقبول ہیں باقی جو چار ہیں وہ بھی بتائیں گے ۔ سب سے پہلا طریقہ یہ ہے کہ عورت نیچے اور مرد اوپر کی حالت میں ہو عورت اور مرد پہلو بہ پہلو کی حالت میں ہو مرد نیچے

اور عورت اوپر کی حالت میں عورت اور مرد کھڑے رہنے کی حالت ، عورت اور مرد آگے پیچھے کی حالت میں ، عورت اور مرد بیٹھنے کی حالت میں ان طریقوں میں تیسرا طریقہ یعنی مرد نیچے اور عورت اوپر کی حالت میں اسلام کے نقطہ نظر سے یہ قلیہ حرام اور قابل تعزیر تو نہیں لیکن قرآن وسنت کی تصریحات اور ان کے اشارات کے یہ خلاف ہے ۔ طبی لحاظ سے بھی مختلف پہلوؤں سے نقصان دہ ہے ۔ اس سے قربت کے مختلف طریقے سامنے آتے ہیں ۔ وہ ڈاکٹرز کے بیان کردہ طریقوں میں اضافہ ہیں سب کو ملا دیا جائے تو قربت کے مختلف اسلامی طریقے بنتے ہیں عورت کھڑی اور مرد بھی کھڑ ا ہو عورت بیٹھی اور مرد بھی بیٹھا ہو ، عورت بیٹھی اور مرد کھڑا ہو اور عورت لیٹی اور مرد آگے کے راستے میں آگے سے قربت کرے عورت لیٹی اور مرد پیچھے کی سمت سے آگے کے راستے میں قربت کرے عورت کروٹ لیٹی ہے

اور مرد بیٹھ کر اس سے قربت کرے ۔ عورت کروٹ لیٹی اور مرد بھی کروٹ ہی کی حالت پیچھے کی سمت سے آگے کے راستے میں قربت کرے ۔ عورت چت لیٹی ہو اور مرد کروٹ ہو اور آگے کے راستے میں آگے کی سمت سے قربت کرے۔ عورت ٹانگوں کے بل جھکی ہو اور مرد پیچھے کی سمت سے آگے کے راستے میں قربت کرے ۔ عورت کمر سے جھکی اور مرد آگے کے راستے میں پیچھے کی سمت سے قربت کرے ۔ آیت کریمہ ہے کہ تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں تو تم اپنی کھیتی میں آؤ جس طرح چاہو ۔ سورۃ البقرہ کے عموم قربت کے یہ سبھی طریقے داخل ہیں مرد اپنی شریک حیات کیلئے حسب منشاء ان میں جس صورت کا چاہے انتخاب کرسکتا ہے ۔ ان میں جس طریقہ سے چاہے اپنی بیوی سے قربت کرسکتا ہے ۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں قربت کے اسلامی طریقوں میں چوتھا پانچواں اور چھٹا طریقہ زیادہ مقبول آسان اور قابل عمل ہے ۔

خاص طور پر چوتھا طریقہ ہی یعنی چت لیٹی ہو اور مرد آگے سے آگے کے راستے قربت کرے ۔ ڈاکٹرز نے کہا قربت کا یہ طریقہ عورت کیلئے سب سے زیادہ مبنی اور سہولت والا ہے اسے زیادہ ج ن س ی تسکین عطاء کرنے والا ہے ۔ اس صورت میں وہ ج ن س ی عمل میں زیادہ سرگرمی سے حصہ لے سکتی ہے ۔ اسلام کے نقطہ نظر سے بھی قربت کا یہی طریقہ سب سے زیادہ افضل اور قابل ترجیح معلوم ہوتا ہے ۔ اسلام کے نزدیک عورت کے ج ن س ی تسکین اسکا بنیادی حق ہے ۔ عورت کو ہماجہتی ج ن س ی تسکین قربت کی اس صورت میں حاصل ہوتی ہے وہ دوسری کسی صورت میں حاصل نہیں ہوسکتی ۔ قربت کے وقت بے سطری اور بے حجابی سے اجتناب کی تاکید کی گئی ہے اس کا زیادہ سے زیادہ لحاظ قربت کی اس لئیت میں ہوسکتا ہے ۔

اپنی رائے کا اظہار کریں