آج کے اس مادی دور میں جہاں ہر طرف نفسانفسی کا عالم ہے اور ہر شخص پریشان ہے وہیں اللہ کے برگزیدہ بندے بھی مخلوق کی پریشانیوں کو دور کرنے اور انہیں اللہ کی راہ پر راغب کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ یہ 2007ءکا واقعہ ہے کہ ایک صاحب جنہوں نے ایم اے انگلش کیا ہوا تھاکافی عرصہ سے بیروزگار.تھے ان کے سات‘ آٹھ بہن بھائی تھے اور وہ گھر میں سب سے بڑے تھے۔ بڑی مشکل سے گزر اوقات ہوتی تھی اور اس پر ستم یہ کہ اتنی بڑی ڈگری ہونے کے باوجود روزگار نہ تھا
جہاں بھی جاتے بات انٹرویو سے آگے نہ بڑھتی۔ انہوں نے ایک صاحب کے توسط سے خاکسار سے رابطہ کیا۔ میں نے تمام صورتحال حکیم صاحب کے گوش گزار کی۔ آپ نے انہیں صبح وشام 786 مرتبہ بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم کامل توجہ اور دھیان سے پڑھنے کو کہا۔ خاکسار نے یہ وظیفہ ان تک پہنچا دیا۔ ان صاحب نے وظیفہ پڑھنا شروع کردیا دو یا تین دن کے بعد اطلاع آئی کہ ان کو ایک مشہور نیوز چینل میں نوکریمل گئی ہے اور ابتدائی تنخواہ تقریباً 18000 روپے ہے۔ ان صاحب نے حضرت حکیم صاحب کا بہت شکریہ ادا کیا اور دعائیں دیں کہ ان کے بتائے ہوئے وظیفے سے بہت جلد ان کو روزگار مل گیا۔ حکیم صاحب نے انہیں وہ وظیفہ مزید پڑھتے رہنے کی ہدایت فرمائی۔ میں شام کو گھروں پر جاکر ٹیوشن پڑھاتا ہوں ایک مرتبہ یوں ہوا کہ مجھے ایک ٹیوشن ملی لیکن ایک مسئلہ درپیش ہوا کہ میں عشاءکی نماز باجماعت نہیں پڑھ سکتا تھا میں نے حکیم صاحب کے گوش گزار کیا آپ نے فرمایا کہ
عشاءکی نماز باجماعت ہی ادا کریں اور اگر ٹیوشن چھوڑنا پڑے تو چھوڑ دیں۔ میں نے ایسا ہی کیا اور ٹیوشن چھوڑ دی۔ چند دنوںکے بعد اللہ پاک نے کرم کیا اور مجھے اس سے بھی اچھی ٹیوشن مل گئی اور اس کی آمدنی بھی تقریباً دوگنا تھی۔ یہ سب حضرت حکیم صاحب کی رہنمائی اور دعائوں کا ثمر تھا۔ ایک اور واقعہ یاد آرہا ہے جو کہ ایک مفتی صاحب نے سنایا.کہ ایک صاحب کسی پرائیویٹ ادارے میں ملازمت کرتے تھے ان صاحب پر اللہ نے کرم فرمایا اور انہوں نے شرعی ڈاڑھی رکھ لی ان کی ڈاڑھی سے اس ادارے کے مالک خوش نہیں تھے اور وہ ان کیلئے طرح طرح کی پریشانیاں پیدا کررہے تھے۔ آخر وہ شخص مفتی صاحب کے پاس آیا تو مفتی صاحب نے اسے نوکری چھوڑنے کا مشورہ دیا۔ ان صاحب نے نوکری چھوڑ دی۔ کچھ عرصہبیروزگار رہے اور پریشانی بھی ہوئی لیکن پھر انہیں ایک بہت اچھی نوکری مل گئی اور اس نوکری کے اوقات پہلے والی نوکری سے کم تھے اور تنخواہ بھی زیادہ تھی۔ سچ ہے اللہ پاک اپنی راہ پر چلنے والوں کا ہاتھ کبھی نہیں چھوڑتا۔ میں کافی عرصہ سے بیروزگار تھا۔ اپنے حضرت حکیم صاحب کی خدمت میں عرض کیا آپ نے
ایک عمل بتایا میں نے وہ عمل کیا تو اس کے بعد مجھے اتنی ٹیوشنز ملیں کہ میں دوپہر کو دو بجے گھر سے روانہ ہوتا تھا اور رات کو دس ساڑھے دس بجے گھر لوٹتا تھا اور اس دوران میں مسلسل ٹیوشن پڑھاتا تھا صرف نمازوں کا وقفہ ہوتا تھا اتنا مصروف ہونے کے باوجود مجھے پانچ مزیدٹیوشنز کی پیشکش ہوئی جو کہ میں نے وقت نہ ہونے کے باعث منع کردیں۔ وہ عمل یہ ہے کہ دو رکعت نماز نفل حاجت کے پڑھیں اور ہر سجدے میں سجدے کی دعا پڑھنے کے بعد چالیس مرتبہ آیت کریمہ پڑھیں اس کے بعد گڑگڑا کر اللہ پاک سے اپنی حاجت مانگیں۔ انشاءاللہ ضرور پوری ہوگی۔ الحمدللہ میں نے جب یہ عمل اپنایا ناکام نہیں ہوا اور یہ عمل بتاتے وقت میرے حضرت صاحب نے بھی یہی فرمایا تھا کہ انہوں نے جس کو بھی یہ عمل بتایا ہے وہ ناکام نہیں ہوا بس خلوص دل اور یقین کے ساتھ اس عمل کو کریں۔
Leave a Comment