نبی کریم ﷺ ہر روز صبح فجر کی نماز کے بعدیہ دعا پڑ ھتے تھے۔ اللھم انی اسلک علما نا فعا ورزقا طیبا عملا متقبلا اور اللہ میں تجھ سے علم ، طیب رزق یعنی پا کیزہ رزق اور مقبول عمل کا سوال کر تا ہوں یعنی ایسے عمل کی توفیق دے جو تیرے ہاں قبول ہو جائے تجھے پسند آ جائے اور اس کے ساتھ ساتھ انسان کو حرام سے بچنے کی دعا کر نی چاہیے۔ اس سلسلہ میں جو حضور پاک ﷺ نےدعا سکھا ئی وہ یہ ہے: اللھم اکفنی بحلا لک عن حرامک واغننی بفضلک سواک اے اللہ اپنے حلال کے ذریعے حرام سے میری کفایت فر ما یعنی مجھے اتنا حلال دے کہ
مجھے حرام کی ضرورت ہی نہ رہے۔ اور اپنی مہربانی سے اپنے علاوہ ہر ایک سے بے نیاز کر دے یعنی مجھے انسانو ں کا محتاج کر کسی اور کا محتاج نہ کر صرف اپنے خزانوں سے عطا فر ما۔ پھر اسی طرح خاص طور پر بڑ ھاپے کی زندگی کے لیے وسعت ِ رزق کے لیے دعا کر نی چاہیے کیو نکہ جب انسان بو ڑ ھا ہو جاتا ہے تو اس کے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں۔ وہ اپنے لیے خود کچھ نہیں کر سکتا۔ دوسروں پر انحصا جب انسان کو زمین پر بھیجا گیا تو اس کے گرد مسائل اور ذمہ داریوں کا ہجوم تھا اکیلا انسان کیا کچھ کرے ؟ایک طرف دنیاوی تقاضے تو دوسری طرف آخرت کی تیاری کا حکم ؟ایک طرف فطری اوربشری کمزوریاں تو دوسری طرف عبادات کی ذمہ داری؟ان مشکلات سے خلاصی کے لئے انسان کو اسماء الحسنیٰ کا تحفہ دیا گیا جن میں اس کے جملہ مسائل کا حل موجود ہے اور وہ ان اسماء الحسنیٰ کی روشنی رہنمائی اور ہدایت میں وہ سب کچھ کرسکتا ہے
جو کچھ اسے کرنا چاہئے اور ان تمام چیزوں سے بچ سکتا ہے جن سے اسے پچنا چاہئے پس خوش نصیب ہے وہ شخص جو اسماء الحسنیٰ کی طرف متوجہ ہو انہیں یاد کرے۔ انہیں سمجھے خوب پڑھے اور ان میں غور کرے انسان اپنی فطری کمزور ی کی وجہ سے ترغیب کا محتاج ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ جب اسے یہ پتہ چلتا کہ میرے پیارے رب کے پیارے پیارے نام ہیں اور اس نے ان ناموں کے ذریعے خود کو پکارنے اور مانگنے کا حکم دیا ہے اور حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو ان ناموں کو یاد کرے گا جنت میں جائے گابس یہ فورا انناموں میں مگن ہوجاتا اور اپنی زندگی کے ہر سانس کو ان ناموں کے ذکر سے معطر کر کے ان خزانوں کو پالیتا جو ان ناموں کے اندر چھپے ہوئے ہیں مگر اکثر انسان ایسا نہیں کرتے۔ انہی کی ترغیب کے لئے اسماء الحسنیٰ کے کچھ خواص جمع کردیئے گئے ہیں ۔انہی ناموں میں سے ایک پاک نام یا ذوالجلال والاکرام بھی ہے
اس کو پڑھنے کی بہت ہی زیادہ فضیلت اولیاء اللہ نے ہمیں بتائی ہے۔اس تحریر میں یہی بتارہے ہیں کہ اگر آپ صبح کے وقت جیسے ہی آنکھ کھلتی ہے تو اس وقت یا ذوالجلال والاکرام کا ورد اگر دس بار ہی کر لیتے ہیں تو اس سے آپ کو کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے ۔ اللہ نے انسان کو اس دنیا میں آزمائش کے لئے بھیجا ہے اور اس آزمائش کے دوران اس کو طرح طرح کی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایسے وقت میں بہت سارے انسان مشکلات سے گھبرا کر راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔اور یہ فراموش کربیٹھتے ہیں کہ یہ صرف اور صرف اللہ کی جانب سے دیاجانے والا امتحان ہے اور اسکا صلہ بھی وہی دے گا اللہ کی انسان سے محبت کی شدت کو ناپنے کے لئے ستر ماؤں کی مثال دی جاتی ہے حقیقت یہ ہے کہ اللہ کی اپنے بندوں سے اس کی محبت کو ناپنے کا پیمانہ آج تک دریافت ہی نہ ہوسکا ہے اللہ ذو الجلال واکرام کے تمام نام بہترین ہیں لہٰذا ان میں کسی بھی قسم کی تاویل تعطیل یا تشبیہہ یا انکار کا عقیدہ رکھنا صریحا الحاد ہے
اللہ کے کسی بھی نام کو ا س سے دعا میں وسیلہ بنایا جاسکتا ہے اور یہی سب سے بہترین وسیلہ ہے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین ر کرنے لگتا ہے تو اس وقت وسیع رزق کی دعا سکھائی گئی۔ فر ما یا اللھم اجعل او سع رزقک علی عند کبر سنی و انقطاع عمری اے اللہ جب میں بوڑ ھا ہو جاؤں اور میری عمر ختم ہو نے لگے تو میرے رزق کو وسیع کردے اور رزق کی دو بڑی قسمیں ہوتی ہیں۔ ایک وہ رزق جوظاہری طور پر جسموں کی غذا بنتا ہے یا انسان کی مادی ضروریات پوری کرتا ہے اور دوسرا روحانی رزق اور وہ رزق انسان کے غم کو دور کرتا ہے یعنی لوگوں کی محبت اور توجہ اور خاص طور پر بڑ ھاپے میں اولاد اور رشتہ داروں کا قریب ہو نا یا پاس ہو نا یہ انسان کی بنیادی ضرورتوں میں سے ہے تو انسان جب خود کچھ کرنے کے قابل نہ رہے ہاتھ پاؤں ہلانے کے قابل نہ رہے۔ تو عموماً وہ لوگوں پر بو جھ بن جاتا ہے یہ چیز انسان کے لیے بہت پریشانی کا باعث ہو تی ہے
جب انسان جوان ہوتا ہے اور بہت کچھ کما رہا ہوتا ہے توسب اس کی عزت کرتے ہیں۔ اس سے محبت کرتے ہیں سب اس کے پیچھے جاتے ہیں کیو نکہ اس کی ذات سے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے لیکن انسان بڑ ھاپے میں وہ فائدہ نہیں پہنچا سکتا تو انسان کی تنہائی کاشکار ہو جاتا ہے کیو نکہ وہ کسی کو نفع نہیں دے سکتا۔ وہ اپنے حسین ماضی کو بھی یاد کرتا ہے۔ کامیاب زندگی کو بھی یاد کرتا ہے۔ او ر اپنے مستقبل کو بھی دیکھتا ہے کہ موت قریب آ لگی ہے تو ایسے میں یہ دعا بہت ہی زیادہ اچھی ہے کہ اے اللہ جب میں بو ڑ ھا ہو جاؤں تو مجھے کسی کا محتاج نہ ہونے دینا سوائے آپ کے۔
Leave a Comment