اس تحریر میں آسٹریو پراسیس پر بحث کریں گے ۔اکثر لوگوں کو یہ لفظ پتہ ہے کہ آسٹریو پراسیس ایک لفظ موجود ہے ۔ لیکن اکثرلوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ آسٹریو پراسیس ہوتا کیا ہے جو میں کنسیپٹ ہے لوگوں میں وہ یہ ہے کہ یہ ہڈیوں کی کمی ہے یا وٹامن ڈی کی کمی ہے حالانکہ ایسی بات بالکل بھی نہیں ہے آسٹریو پروسیس ایک بیماری ہے یہ کیلشیم کی کمی نہیں ہے کہ آپ کیلشیم لیناشروع کر دیں تو یہ ٹھیک ہوجائے گا ایسی بات نہیں ہے یہ آپ کے خون کا ٹیسٹ لے کر ڈائیگنوز نہیں ہوتا اس لئے جب بھی کوئی ڈاکٹر یا کوئی بندہ یہ کہتا ہے کہ
آپ کو آسٹریوپراسیس ہے تو اس سے آپ یہ ڈسکس کیاکریں کہ یہ بیماری ہے کیا۔ یہ صرف آسٹریوں پراسیس کے بارے میں نہیں جنرلی کوئی ڈاکٹر آپ کو کہتا ہے کہ آپ کو یہ بیماری ہے تو آپ ان سے پوچھا کریں کہ یہ بیماری ہے کیا اس کی کیا علامات ہیں اس کے اسباب کیا ہیں اور اس کے علاج کس کس طریقے سے ہوتے ہیں اور اس کے پرہیز کیا ہیں اس لئے ان سے یہ سولات جانا کریں ۔آسٹریو پراسیس ہوتا کیا ہے؟یہ ہے جیسے آپ عام الفاظ میں کہہ لیں کہ ہڈیوں کا دیمک ہے ۔کچھ لوگوں نے اکثر لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ لکڑی کوجب دیمک لگتا ہے اگر آپ نے غور سے کبھی دیکھا ہوتو لکڑی باہر سے بالکل ٹھیک نظر آتی ہے ویسی کیویسی نظر آتی ہے۔ لیکن جو نہی آپ تھوڑا سا ہاتھ اس پر مارتے ہیں تو لکڑی ٹوٹ جاتی ہے
اور پھر آپ اندر سے دیکھتے ہیں تو اندر سے ساری لکڑی خالی ہوئی ہوتی ہے اور چھوٹے چھوٹے کیڑے نظر آرہے ہوتے ہیں وہ دیمک ہوتی ہے تو دیمک کرتی کیا ہے کہ وہ لکڑی کو اندر اندر سے ہی کھاجاتی ہے باہر سے نہیں کھاتی اندر اندر سے کھا کے کھوکھلا کردیتی ہے تو یہ آسٹریو پراسیس اس کو ہم ہڈیوں کا دیمک اس لئے کہتے ہیں کہ یہ آسٹریو کلاس سیلز اور آسٹریو بلاسٹ سیلز ہوتے ہیں آسٹریو بلاسٹ جو بناتے ہیں بون کو اور آسٹریو کلاس بون کو ایبزارب کرتے ہیں اور نئی بون بنتی ہے باڈی نے اس میکانیزم کو کنٹرول کیا ہوا ہے کہ جنتی کنزیوم ہوتی ہے اتنی ہی بنتی ہے بون سٹرونگ رہتی ہے اور بیلنس رہتا ہے تو آسٹریو پروسیس میں آسٹریوکلاس سیلز کی ایکٹیویٹی زیادہ ہوجاتی ہے۔ تو یہآسٹریو کلاس سیلز بون کو کھانا شروع کردیتے ہیں اور آسٹریو بلاسٹ سیلز کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں تو جب آسٹریو کلاس بون کو کھانا شروع کردیتے ہیں تو آہستہ آہستہ بون اندر سے کھوکھلی ہونا شروع ہوجاتی ہے
کمزور ہونا شروع ہوجاتی ہے پتلی ہونا شروع ہوجاتی ہے اس کی کارٹیکس اور کمزور سے کمزور ہوناشروع ہوجاتی ہے اور پھر ٹوٹ جاتی ہے اور آپ کے اپنے وزن سے ٹوٹ جاتی ہے یہ نہیں کہ آپ کا کوئی ایکسیڈنٹ ہو اور آپ گریں اور اس کا علاج کیلشیم نہیں ہے کہ آپ کیلشیم اور دودھ پینا شروع کردیں اور کیلشیم کی گولیاں کھانا شروع کردیں تو آپ سمجھیں کہ آسٹریوپراسیس ٹھیک ہوجائے گا آسٹریوپراسیس کی ڈائگنوز آپ کے بلڈ سے نہیں ہوتی ہے ۔اس کے لئے الگ سے ایک ٹیسٹ ہوتا ہے جس کو بون منرلز ڈیمنسٹی کہتے ہیں یا ڈیکسا سکین کہتے ہیں۔ اس کو وہ ایکسرے کی طرحکی چیز ہوتی ہے اس میں ہم پھر ڈائیگنوز کرتے ہیں کہ کہ آپ کو آسٹریو پینیا ہے یا آسٹریو پراسیس ہے پھر اس کے لئے ایک الگ سے دوائی ہوتی ہے جو ان آسٹریو کلاس سیلز کو جو بون کو کھارہے ہیں ان کو جا کے ختم کرتے ہیں ان کی ایکٹیویٹی کو ریڈیوس کرتے ہیں
اور وہ لمبے عرصے تک لینی ہوتے ہے سالوں تک لینی ہوتی ہے ۔اس کا خیال رکھیں کیونکہ یہ آپ کو صرف فریکچر نہیں فریکچر سے پہلے آپ کو پورے جسم میں درد شروع ہوجاتا ہے آپ کی موبیلٹی کم ہوجاتی ہے چلتے ہیں تو سارے جسم کی ہڈیا ں دکھنا شروع ہوجاتی ہیں زیادہ تر آسٹریوپراسس خواتین میں ہوتا ہے ۔ لیکن میلز میں بھی ہوسکتا ہے یہ اگر آپ کو اس طرح کا کوئی مسئلہ ہے تو آپ نے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے اور ان سے ڈسکس کرنا ہے
Leave a Comment