اس تحریر میں ہمارے آقا حضرت نبی کریم ﷺ کا ایک پیارا سا فرمان شیئر کیاجارہا ہے۔حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :جو شخص فجر کی نماز جماعت سے پڑھتا ہے اور اسی جگہ بیٹھ کر سورہ انعام کی شروع سے تین آیتیں پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے ستر فرشتوں کو مقرر فرمادیتا ہےیہ فرشتے اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرتے ہیں اور اس کے لئے قیامت تک دعائے مغفرت کرتے رہیں گے۔ یہ بہت ہی پیارا سافرمان ہے اس میں کوئی شک نہیں کیونکہ نبی ﷺ کی بات سچ اور حقیقت پر مبنی ہے
یہ بہت ہی چھوٹا سا عمل ہے مگر اس کا فائدہ بہت ہی زیادہ ہے ۔پھر جب تم ارکان حج ادا کر چکو تو اللہ کا ذکر کرو جس طرح تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ۔عبادات کے بعد ذکر کا حکم دینے میں حکمت الٰہی شاید یہ ہے کہ ادائیگی عبادت میں اگر کوئی نقص پیدا ہو گیا ہویا شیطانی وسوسے آئے ہوں تو ذکر کے ساتھ ان کاعلاج اور امداد ہو جائے ۔علاوہ ازیں انسان کو توجہ دلاتا ہے کہ مسلسل ذکر و عبادت کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہمہ وقت رابطہ مطلوب ہے نیز وہ یہ سمجھ لے کہ اس نے عبادت سے فارغ ہو کر اپنے خالق کا حق کامل طور پر ادا کر دیا ہے۔فرض نماز کے بعد مسنون ذکر ایسے انداز اور طریقہ سے ہونا چاہیے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔اس بارے میں ان بدعات سے اجتناب کیا جائے جنھیں بعض بدعتی صوفیاء نے اختیار کر رکھا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول بعض اذکار کی تفصیل کچھ یوں ہےسیدنا ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےکہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین بار(استغفرالله)کہتے اور پھر یہ دعا پڑھتےاللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلامُ ، ومِنكَ السَّلامُ ، تباركْتَ يَاذا الجلالِ والإكرام اے اللہ! تو سلامتی والا ہے اور سلامتی تیری ہی طرف سے ہے اے جلال اور عزت والے تو برکت والا ہے۔سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو یہ کلمات پڑھتے:لَا إِلَهَ إلا الله وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ له له الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وهو على كل شَيْءٍ قَدِيرٌ اللهم لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ ولا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ ولا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّایک اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک اسی کا ہے اور تعریف بھی اسی کے لیے ہے اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ جو تو دے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو تو روک دے اسے دے کوئی نہیں سکتا اور کسی بڑے کو اس کی بڑائی تیری گرفت سے نہیں بچا سکتی۔
حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے وقت سلام پھیرنے کے بعد یہ کلمات پڑھتےلا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير لا حول ولا قوة إلا بالله لا إله إلا الله ولا نعبد إلا إياه له النعمة وله الفضل وله الثناء الحسن لا إله إلا الله مخلصين له الدين ولو كره الكافرون ایک اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک اسی کا ہے اور تعریف بھی اسی کے لیے ہے اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔گناہ سے بچنے کی اور نیکی کرنے کی توفیق اللہ تعالیٰ کے بغیر نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں اس کی نعمت اور اسی کافضل ہے اور اسی کی اچھی تعریف ہے اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں۔ ہم اسی کی اطاعت میں مخلص ہیں اگرچہ کافر پسند نہیں کرتے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔آمین
Leave a Comment