رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿٢٤﴾(سورة الإسراء)ترجمہ : اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھا۔رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿٢٤﴾اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھارَبَّنَا اغْفِرْ لِی وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِینَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُاے ہمارے رب مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو اور سب مسلمانوں کو جس دن حساب قائم ہوگا
اپنے والدین اور تمام مومنین کے لئے مغفرت کی دعااے پروردگار حساب (کتاب) کے دن مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور مومنوں کوبخش دینالقرآن ١٤:٤١آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرا رب اپنے بندے سے خوش ہوتا ہے جب وہ کہتا ہے: میرے گناہوں کو بخش دے وہ جانتاہے کہ گناہوں کو میرے علاوہ کوئی نہیں بخش سکتا ہےسنن ابو داوود جلد ٢ / ٨٣٠ -صحیح۔اابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں:“اللہ تعالی نے روزوں کے احکام کے درمیان میں اس آیت کو ذکر کر کے دعا کرنے کی ترغیب دی ہے،اور رہنمائی فرمائی ہے کہ روزوں کی تعداد پوری ہوتے وقت بلکہ ہر روزے کیافطاری کے وقت دعا کریں” انتہی“تفسیر ابن كثیر” (1/ 509) دعا کرتے ہوئے جامع دعا مانگے، ثابت شدہ ادعیہ کا اہتمام کرےاور اپنی دعاؤں میں حد سے تجاوز مت کرے، اسی طرح دعا کے دیگر آداب بھی ملحوظ خاطر رکھے، ذیل میں کچھ ایسی دعائیں ہیں
جنہیں رمضان اور غیر رمضان میں کثرت سے مانگنا چاہیے:– “رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ”ترجمہ: ہمارے پروردگار ہمیں دنیا اور آخرت میں بھلائی عطا فرما، اور ہمیں جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما۔– “رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا”ترجمہ: ہمارے پروردگار! ہماری بیویوں اور اولاد کو ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنا، اور ہمیں متقی لوگوں کا پیشوا بنا۔– “رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِنْذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ . رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ”ترجمہ: میرے پروردگار! مجھے اور میری اولادکو نمازوں کا پابند بنا اور میری دعا قبول فرما، ہمارے پروردگار! مجھے، میرے والدین، اور تمام مؤمنوں کو قیامت کے دن معاف فرما دے۔– “اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ”ترجمہ: یا اللہ! بیشک تو سراپا معاف کرنے والا ہے، تو معافی پسند بھی فرماتا ہے،
لہذا مجھے معاف فرما دے۔– “اَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ منه عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ ، وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا”ترجمہ: یا اللہ!میں تجھ سے جلد یا دیر سےملنے والی ہر قسم کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں، جسے میں جانتا ہوں اسکا بھی اور جسے نہیں جانتا اس کا بھی طلب گار ہوں، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں جلد یا دیر سے ملنے والی ہرشر سے، جسے میں جانتا ہوں اس سے بھی اور جسے نہیں جانتا اس سے بھی، یا اللہ! میں تجھ سے ہر اس چیز کا سوال کرتا ہوں جس کا تیرے بندے اور نبی نے تجھ سے کیا، اور ہر اس چیز سے تیری پناہ چاہتا ہوں
جس سے تیرے بندے اور نبی نے پناہ مانگی، یا اللہ! میں تجھ سے جنت اور اس کے قریب کرنے والے ہر قول و عمل کا سوال کرتا ہوں، اور میں جہنم اور اس کے قریب کرنے والے ہر قول و عمل سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اور یہ بھی مانگتا ہوں کہ تیرا میرے بارے میں کیا ہوا ہر فیصلہ میرےحق میں بہتر بنا دے۔– “اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي ، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي ، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي ، وَعَنْ شِمَالِي ، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي”ترجمہ: یا اللہ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں عافیت مانگتا ہوں، یا اللہ! میں تجھ سے اپنے دین ، دنیا، اہل و عیال اور مال سے متعلق معافی اور عافیت کا طلب گار ہوں ، یا اللہ! میرے عیوب کی پردہ پوشی فرما،
اور مجھے دہشت زدہ کرنے والی اشیاء سے امن عنایت فرما، یا اللہ! میری آگے ، پیچھے، دائیں ، بائیں، اور اوپر سے حفاظت فرما، اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتا ہوں کہ مجھےنیچے سے اچک لیا جائے۔–اسی طرح کتاب و سنت سے ثابت دیگر جامع دعائیں،اور کوئی بھی اچھی دعا اہتمام کیساتھ مانگے، انسان کو اللہ کیساتھ تعلق بنانے میں بھرپور کوشش کرنی چاہیے، تاہم کسی دعا کو رمضان کے کسی حصہ کیساتھ مختص مت کرے۔– اسی طرح افطاری کے بعد یہ کہنا بھی مسنون ہے:“ذَهَبَ الظَّمَأُ ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللهُ”ترجمہ: پیاس بجھ گئی، رگیں تر ہوگئیں، اور ان شاء اللہ اجر یقینی ہو گیا۔ہر رات کی آخری تہائی میں خوب محنت کیساتھ دعا مانگے
Leave a Comment