ڈیلی کائنات! پھلکوں کے چھلکوں کا پانی اُبال کر پینے سے کیا ہوتا ہے ۔ پھل تو سب کھاتے ہیں لیکن ان کے چھلکوں سے کوئی کوئی واقف ہے ۔ اگر ہم نے آئرن حاصل کرنا ہے مفت کا تو سیب کھانا تو چھلکے پھینکنے نہیں ہیں۔ اس کے چھلکے دو کلو پانی میں اُبالنا ہے ۔ آپ نے اس کو اُتار کر پانی کو پینا ہے ۔آپ کو وہ تمام چیزیں میسر ہو جائیں گی جو آپ کو چاہئیں ۔آپ کی دل کی کمزوری دور ہوجائیگی
آپ کے اعصاب کی کمزوری دور ہوجائیگی ہر وہ معاملات درست ہوجائیگا جو آپ کو چاہیے ۔ خون بنانے کی مشین سیب ہے اگر چھلکوں کو اُبال کر پانی کی شکل میں پئیں گے تو بہت فائدہ ہوگا۔ اگر پپیتے کے چھلکے اُبال کر پئیں گے تو ڈینگی جیسی بیماری سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ معدے کی تیزابیت سے نجات حاصل کریں گے ۔ گرمی سے جو معدہ خراب ہوجاتا ہے اس سے نجات حاصل کریں گے۔ وائٹ سیلز کی کمی ہوجاتی ہے ۔ اگر پپیتہ کا پانی اُبال کر پینے سے ختم ہوجائیگی۔یہ الرجی کے لیے بہت فائدہ مند ہے ۔ ایک کلو پپیتا ہے اس کے پپیتا کو کھا لیا اس کے چھلکوں کو آپ نے دو کلو پانی میں اُبالنا ہے جب آدھا کلو پانی جل جائے اور ڈیڑھ کلو پانی بچ جائے تو ہر گھنٹے میں ایک گلا س پانی پینا ہے ۔
انار ہے اگر آپ کا خون گاڑھا ہوگیا دماغی گرمی کا شکار ہوگیا نظر کی کمی کا شکار ہوگیا ۔ انار کے چھلکوں کا پانی پیا جائے ۔پھلوں کے چھلکوں کو پھینکے کی بجائے اگر انہیں استعمال میں لایا جائے توآپ کی بہت سی بیماریاں دور ہوجائیں گی۔ایک ایسی غذا تیار کر لی گئی ہے جو زندگیاں بچانے کی ضمانت دیتی ہے، جو دس ارب افراد کو میسر ہوگی اور جس کے ماحول کے لیے تباہ کن اثرات بھی نہیں ہیں۔سائنسدان آنے والی دہائیوں میں مزید اربوں افراد کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس کا حل ہماری غذا سے دودھ اور گ۔وشت کو مکمل طور پر نکالنا نہیں ہے، بلکہ اُس رویے میں بڑی تبدیلی لانا ہے جس کے تحت کہ ہم اپنے کھانے کی پلیٹیں بھرتے ہیں لیکن بہ مشکل ختم کر پاتے ہیں۔
Leave a Comment