ڈیلی کائنات! اکثر و بیشتر افراد کے دانت انتہائی کمزور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اُن میں دانتوں کے درد، ٹھنڈا، گرم لگنے اور ٹیس اُٹھنے کی شکایت عام پائی جاتی ہے جس کا علاج گھر میں چند ٹوٹکوں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ماہرینِ دندان کے مطابق دانتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے دن میں ہر کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی کے لیے برش کرنا لازمی ہے، دانتوں کے کمزور ہونے کی بڑی وجہ دانتوں پر کیویٹی اور پلاگ جمنا قرار دی جاتی ہے،
میٹھی یا نمکین غذا کے استعمال کے بعد دانتوں کے درمیان کچھ ذرات رہ جاتے ہیں جو انفیکشن کا سبب بن کر دانت کمزور کرتے ہیں اور کیڑا لگنے کے خدشات میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ ماہرینِ داندان کے مطابق دانتوں کو انفیکشن اور کیویٹی سے بچانے کے لیے لازمی ہے کہ ہر غذا کے استعمال کے بعد برش کیا جائے اور رات سونے سے قبل میٹھی غذاؤں کا استعمال ہر گز نہ کیا جائے۔دانت کے درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے چند آزمودہ گھریلو نسخے مندرجہ ذیل ہیں:ایک کھانے کا چمچ کھوپرے کا تیل منہ میں رکھیں اور اسے منہ میں گھمائیں، بعد ازاں کلی کر کے دانتوں کو کسی اچھے ٹوتھ پیسٹ کی مدد سے برش کر لیں، ناریل کے تیل میں موجود اینٹی انفلامینٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کہ
دانت کے درد کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ایک چمچ ناریل کے تیل میں 6 قطرے لونگ کا تیل ملائیں اور متاثرہ دانتوں اور مسوڑھوں پر مل لیں، اس سے بھی فوری آرام ملے گا۔آدھا چائے کا چمچ نمک ایک گلاس نیم گرم پانی میں ملا کر اس سے کلیاں کریں، نمک میں موجود اینٹی سیپٹک خصوصیات دانت کے درد کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔آدھا چمچ سرسوں کے تیل میں ایک چٹکی نمک ملا کر دانتوں اور مسوڑھوں پر مل لیں، اس سے مسوڑھوں میں موجود مضر صحت مواد نکل جائے گا اور درد میں فوری آرام آئے گا۔لونگ میں مرکزی جز ’یوجینول‘ پایا جاتا ہے جو قدرتی طور پر سُن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ جز درد کا باعث بننے والے مخصوص سیلز کو بلاک کر دیتا ہے، اس کا اثر 5 منٹ کے اندر شروع ہوتا ہے
اور 15 منٹ تک برقرار رہتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لونگ کا تیل دانتوں کے درد کے لیے انجیکشن جتنا ہی مؤثر ثابت ہوتا ہے جبکہ سن کر دینے والی خصوصیت کی بنا پر یہ تیل مسوڑوں کے امراض کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔لونگ کا تیل نگلنے سے گریز کریں، یہ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے جبکہ اس کا جلد پر استعمال خارش کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ایک برف کے ٹکڑے کو کپڑے میں لپیٹ کر تکلیف دہ دانت پر پندرہ منٹ تک لگائے رکھیں تاکہ اعصاب سن ہوجائیں، اس کے علاوہ ایک برف کے ٹکڑے سے اپنے ہاتھ پر مساج کریں جس سے دانت کے درد میں کمی آئے گی۔ بیکٹریا کو مارنے اور تکلیف میں کمی کے لیے ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کو سادے پانی میں ملا کر اس سلوشن سے کلیاں کریں،
اس سے دانت کے درد میں عارضی سکون ملتا ہے مگر یہ کچھ دیر کے لیے ہی ہوتا ہے جس کے بعد آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا پڑے گا۔لہسن اینٹی سیپٹک ہوتا ہے اس لیے درد میں کمی لانے کا کام بھی کرتا ہے، لہسن کو پیس کر متاثرہ دانت پر لگائیں یا چبا لیں۔بیکنگ یعنی میٹھا سوڈا سوزش ختم کرنے کے لیے معاون ہے جبکہ جراثیم کش ہونے کی وجہ سے یہ دانت کے انفیکشن کا علاج بھی کرتا ہے۔میٹھا سوڈا استعمال کرنے کے لیے پانی میں روئی ڈبو کر نکالیں اور اس پر بیکنگ سوڈا لگا لیں، اس روئی کو متاثرہ دانت پر رکھیں، درد میں کمی آئے گی۔
Leave a Comment