پاکستان ٹپس! وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں ۔ بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں۔ ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق عمل کرتے ہوئے موٹاپے سے نجات پانے کا طریقہ بتا رہی ہوں۔ یہ ایسے طریقے ہیں ۔ جن کو آج سائنس نے بھی تسلیم کیا ہے۔ نبی کریمﷺ کی ایسی پیار ی سنت مبارکہ جس پر عمل کرکے آپ دنوں میں اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔
اسوہء حسنہ ﷺکامل نمونہ حیات ہیں۔ جس پر عمل پیرا بیک وقت دینی و دنیاوی ثمرات سمیٹے جاسکتےہیں۔ موٹاپے کے شکار افراد جو مہنگے علاج اور کڑی ورزشوں کے باوجو د اس سے نجات پانے میں ناکا م ہوچکے ہیں۔ اگر وہ کھانے پینے اور ورزش کے متعلق نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کریں۔ تو باآسانی ا س سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ ماہ رمضان کے علاوہ کئی مواقع پر روزہ رکھتے تھے۔ جو کہ موٹاپہ کرنے کے لیے اکسیر عمل ہے۔ اس کے علاوہ حضور اکرم ﷺ نے ہمیشہ بھوک رکھ کرکھانا کھایا۔ اسی کا حکم دیا۔ ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ جب ابھی بھوک باقی ہو تو کھانے سے ہاتھ کھینچ لیا کرو۔ قرآن مجید میں بھی سورت الاعرا ف آیت تھرٹی ون میں ار شاد باری تعالیٰ میں ہے ۔ “کھاؤ اور پیئو لیکن اس میں تجاوز نہ کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا”۔ رسول اللہ ﷺ نے روزہ کو پانی سے کھولنے کی ہدایت فرمائی ۔ جس کا مطلب ہے ہمیں خالی پیٹ پانی پینا چاہیے۔
اور یہ بات سائنس کے اعتبار سے ثابت ہوچکی ہے کہ خالی پیٹ پینے سے موٹاپہ کم ہوتا ہے۔ رسول کریمﷺ تیز قدموں کے ساتھ چلتے تھے ۔ اور یہ ایسا عمل ہے جو موٹاپے سے نجات میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتاہے۔ جو لوگ وزن کم کرنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔ وہ ڈائیٹننگ کرتے ہیں ۔ اور عموماً ناشتہ ترک کردیتے ہیں۔ لیکن رسول کریمﷺ نے فرمایا: صبح کا کھانا ضرور کھایا کرو۔ اس میں اللہ کی رحمت ہوتی ہے۔ گویا آدمی کبھی ناشتہ ترک نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کھانا چبا چبا کر آہستہ آہستہ کھایا کرو۔ خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔
سائنس اس بات کی تائید کرتی ہے کہ آہستگی سے کھانے او رچھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ سست روی سے کھاتے ہیں ۔ وہ زیادہ پانی بھی پیتے ہیں۔ جس سے انہیں طبیعت سیرہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ کھانے کی رفتا رمیں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتی۔ جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ اگر ہم ان سنتوں پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل پیرا تو کچھ شک نہیں کہ کچھ عرصے میں ہمیں موٹاپے سے نجات مل سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے رسول کریمﷺ کی سنت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
AOA Kya main yeh post use kr sakta hn