پاکستان نیوز ! میری بیوی مجھے اپنے قریب نہیں آنے دیتی حالانکہ ہمارا نکاح بھی ہوا جو اس کو ناپسند ہے اور میں نے وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے پتہ نہیں چل سکا اور ہم پندرہ سال سے میاں بیوی کی زندگی گزار رہے ہیں اور نکاح میں بھی کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔
آپ سے افادہ کی امیدہے کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ زوجتي ترفض الجماعحامداََ ومصلیاََ۔۔۔امابعد۔۔۔عورت پر فرض ہے کہ وہ اپنے خاوند کے بستر پر جائے جب وہ اسے طلب کرے اور اس میں اس کو کوئی نقصان بھی نہیں ہے اور اس کے بارے میں بہت سی نصوص آئی ہیں جو عورت کو اپنے شوہر کے بستر پر نہ جانے سے روکتی ہیں۔امام مسلم ؒ نے حضرت ابوہریرہؓ سے آپﷺکی حدیث نقل کی ہے جس میں اللہ کے رسول ﷺقسم کھا کر ارشاد فرمارہے ہیں۔ کہ :’’قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے جب کوئی مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلاتا ہے
اور وہ انکارکرے تو آسمان والا ناراض ہوتا ہے جب تک اس کا شوہر اس سے راضی نہ ہو‘‘۔پس آپ کو یہ مشورہ دیتا ہوں کہ اگر آپ کی بیوی ان باتوں سے بے خبر ہے تو آپ ان کو بتائیں اور ان سے سبب کے بارے میں پوچھیں تاکہ اس مسئلہ کا کوئی حل نکلے۔ اور میں آ پ کو ان کے ساتھ حسن معاشرت کرنے کی اور ان کا حال احوال پوچھنے کی نصیحت کرتا ہوں تاکہ اس سے ازالہ ہوجائے کیونکہ کبھی کبھی عورتیں اس وجہ سے بھی متنفر ہوجاتی ہیں ۔ اگر اس کے بعد بھی آپ کو کوئی راستہ نہ ملے تو اور آپ دوسرا نکاح کرنے پر قادر ہوں تو اس کو بتا دیں کہ اس کو منع کرنا اپنے قریب آنے سے دوسری نکاح پر مجبور کررہا ہے
تاکہ وہ پاک دامنی کی زندگی گزار سکے ۔ اللہ تعالیٰ آ پ کے حال پر رحم فرمائے ! آمین
Leave a Comment