پاکستان ٹیپس ! متعدد برس تک ساتھ رہنے والے جوڑوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں مگر ایسا اسی وقت ہوتا ہے جب ان کا زندگی کا سفر اچھا گزرا ہو۔یہ دلچسپ انکشاف امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔الینواس یونیورسٹی کی تحقیق میں طویل عرصے سے اکٹھے معمر جوڑوں
کی نبض اور قربت کی جانچ پڑتال الیکٹرونک مانیٹرنگ ڈیوائسز کی مدد سے کی۔محققین نے دریافت کیا کہ ایک دوسرے کے قریب بیٹھنے پر ہر جوڑے کے کسی ایک رکن نے دوسرے کی دھڑکن کی رفتار پر اثرات مرتب کیے۔مگر تحقیق میں 2 دل ایک دھڑکن کے اس پیٹرن کی وجہ کو دریافت نہیں کیا جاسکا۔محققین نے بتایا کہ شادی شدہ جوڑوں پر تحقیق کے دوران ماہرین کی جانب سے مختلف سوالات پوچھ کر خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی جانب سے بامقصد جواب دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مگر عمر بڑھنے کے ساتھ اور بہت زیادہ وقت اکٹھے گزارنے کے بعد جوڑے اس سوال پر ہنستے ہیں
کہ وہ ایک دوسرے سے کتنے مطمئن ہیں یا کس حد تک مخلص ہیں، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ شادی 30 یا 40 سال بعد وہ خود کو ایک دوسرے کے لیے وقف ہی سمجھتے ہیں۔اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے ایسے جوڑوں کے تعلق کی جانچ پڑتال کی۔محققین نے بتایا کہ یقیناً ایک دوسرے کے قریب رہنا ہمیشہ اچھا نہیں ہوتا بلکہ اچھا تعلق زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دھڑکنوں کی ہم آہنگی کی وجہ اور اثر پر توجہ مرکوز نہیں کی تھی مگر ہم نے دریافت کیا کہ جب جوڑے ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں تو ان کے دل کی دھڑکن کچھ طریقوں سے کسی حد تک بامقصد انداز سے اکٹھے دھڑکنے لگتے
ہیں۔اس تحقیق میں 10 جوڑوں کو شامل کیا گیا تھا جن کے تعلق کو 14 سے 65 سال ہوچکے تھے اور ان کی عمریں 64 سے 88 سال کے درمیان تھیں۔ان سب کی مانیٹرنگ 2 ہفتے تک کی گئی اور انہیں ایک باڈی ٹریکر دن بھر پہنا کر رکھا گیا تاکہ رئیل ٹائم میں دھڑکن کی جانچ پڑتال کی جاسکے جبکہ ایک اور ڈیوائس بھی استعمال کی گئی تھی۔تحقیقی ٹیم کی جانب سے ان افراد کو ہر صبح فون کرکے دونوں ڈیوائسز کے استعمال کرنے کی یاد دہانی کرائی جبکہ شام کو رابطہ کرکے صحت، شخصیت اور دن بھر میں ایک دوسرے سے تعلق کے مختلف پہلوو¿ں سے واقفیت حاصل کی گئی۔انہوں نے دریافت کیا
کہ جب جوڑے ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں تو دونوں کے دل ایک دوسرے کی دھڑکن کی لے پر کام کرنے لگتے ہیں۔محققین کے مطابق زیادہ تر شوہر کی دھڑکن اس حوالے سے بیوی کی دھڑکن پر اثرانداز ہوتی ہے، مگر کئی بار یہ الٹ بھی ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب ایک فرد دوسرے میں اس طرح کے اثر کو متحرک کرتا ہے تو ان کے اندر ایک منفرد سطح کا تعلق بنتا ہے جو ان کی ذہنیت اور دن بھر کے معمولات پر اثرانداز ہوتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف سوشل اینڈ پرسنل ریلیشن شپ میں شائع ہوئے
Leave a Comment