وہ کلمہ جو جنت کا خزانہ ہے اس کو پڑھنے والوں پر دنیا و آخرت میں کوئی مصیبت نازل نہیں ہوگیہر مسلمان بعد از موت جنت کی دعا کرتا ہے بلکہ جو رحلت کرجاتا ہے اور اس کا دنیا سے ناطہ ٹوٹ جاتا ہے ا سکی مغفرت کے لئے جو دعا کی جاتی ہے اس میں اسکے لئے جنت میں جوار رحمت کی دعا و التجا کی جاتی ہےکہ اللہ اسکے گناہ معاف فرمائے اور اسکو جنت کے خزانے سے مالا مال فرمائے۔ جنت کے خزانہ کو طلب کرنے کی دعا کیوں کرنی چاہئے اس بارے یہ حدیث مبارکہ ہی ہمارے لئے کافی ہے جس میں رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ سے فرمایا تھا کہ
میں تمہیں وہ کلمہ نہ بتا دوں جوجنت کا خزانہ ہے۔حضرت ابوموسیٰ اشعری نے عرض کی۔’’میرے ماں باپ آپﷺ پر فدا،فرمائیے‘‘رسول کریم ﷺ نے فرمایا’’ تو پھر یہ کلمہ پڑھتے رہا کرولاحول ولا قوۃ الاباللہ ہم مسلمانوں کے لئے اس کلمہ کی نعمت کافی ہے،ہر کام میں آسانی اور جو کام آپ کرنا چاہتے ہوں ان میں اللہ کی رضا شامل کرنے کے لئے یہ کلمہ ہر کسی کو اپنی زبان پر جاری و ساری رکھنا چاہئے۔کسی بھی برے کام سے رک جائیں گے اورجائز کاموں میں خیروبرکت پیدا ہوگی۔کاروبار ہو یا ملازمت میں عدم سکون ،گھریلو ناچاقی ہو،یا کالے جادو کا خوف ۔یہ کلمہ پڑھنے والوں پر شیطانی اعمال کا اثر نہیں ہوگا۔
Leave a Comment