معاشرے میں عورت کا فطری مقام اسکا گھر ہے ۔ جہاں وہ چھوٹی سی ریاست کی ملکہ ہے اور اپنے شوہر کی وفاق اور اطاعت گزار رفیقہ ہے ۔ ہمارے مذہب نے مرد کو عورت کا محافظ قرار دیا ہے ۔اور یہ ہمارا ہی مذہب جس نے رشتوں کی پہچان کرائی ہے ۔ آج ہم آپ کو عورت کی کچھ خوبیاں بتانے جارہے ہیں۔ ہم
آپ کو یہ خوبیاں قرآن حدیث کی روشنی میں بتائیں گے اور اس حوالے سے علی ؓ کا فرمان بھی بتائیں گے ۔ کسی نے حضرت علی ؓ سے سوال کیا آپ ؓ نے جواب جو عورت اپنے شوہر سے محبت کرے ۔ اور اگر اس پر ناراض ہو یا غصہ کرے تو اس پر محبت سے کہے میں تو ساری زندگی تمہارے ساتھ گزاروں گے ۔ اور اپنے گھر کی بُرائی کسی سے نہ کرے ۔ ایسی خوبیوں کی مالک عورت دنیا کی نیک ترین عورت ہےاور قیامت میں بھی اللہ تعالیٰ اسے بہت سی
نعمتوں سے نوازے گا۔ مثالی اور نیک بیوی کی چند خوبیاں بیان کرتے ہیں ہمارے بہنیں یہ بات رکھیں جب بھی نیک عورت کی خوبیوں کی بات ہوگی تو شوہر کی فرمانبرداری سر فہرست ہوگی ۔ نیک عورتیں وہ ہیں جو فرمانبردار ہیں ۔ جو خاوند کی عدم موجودگی میں اللہ کی حفاظت میں اپنے مال وآبرو کی حفاظت کرنے والی ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا وہ عورت جب شوہر اسے دیکھے تو وہ خوش کردے اور شوہر حکم دے تو اس کی اطاعت کرے اور شوہر کی عدم موجودگی
میں نہ پسندیدہ کام نہ کرے ۔ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔ نماز عباد ت کی نہایت اعلیٰ قسم اور سجدہ اس کی چوٹی ہے ۔ آپﷺ نے فرمایا اگر میں اللہ کے سوا کسی کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا توبیوی کو اپنے شوہر کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا ۔اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے عورت اپنے رب کا حق ادا نہیں کرسکتی جب تک وہ اپنے شوہر کا حق ادا نہ کرے ۔ صحیح حدیث میں ہے کہ جس شوہر کو عورت سے تکلیف پہنچتی ہے
۔نیک عورت کی دوسری بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ ستر وحجاب کی مکمل پابندی کرنے والی ہو ۔ پردہ میں مسلمان عورت کی ناموس کی حفاظت ہے ۔اسلام نے عورت انتہائی بیش قیمت متاع قرار دیا ہے اسی لیے اس کی حفاظت اور سیانت کا خصوصی اہتمام کیا ہے ۔ زمانہ جاہلیت میں پردہ کا کوئی رواج نہیں تھا۔ پردہ صرف اور صرف اسلامی حکم ہے ۔ شوہر کی اطاعت کتنی اہم ہے قرآن وحدیث میں اس کی تاکید اس طرح آئی کہ جو کام کرو اس میں شوہر کی اطاعت
شامل کرو۔آپﷺ فرماتے ہیں کوئی عور ت اپنے شوہر کی موجودگی اس کی اجازت کے بغیر نفلی روزہ بھی نہ رکھے ۔اسی طرح عورت کیلئے حکم کہ شوہر کی اجازت کے بغیر کسی کو گھر میں داخل نہ ہونے دے ۔ آپﷺ کا ارشاد جب بھی کوئی مرد کسی اجنبی عورت کیساتھ خلوت میں ہوتا ہے تو ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ نیک عورتوں کی خوبی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نہ نکلے ۔ جو عورت خوشبو استعمال کرے اسے مسجد
میں نہیں آنا چاہیے ۔ ایک اور صفت جو احادیث میں بتائی گئی ہے ۔ خاوند کے مال ایسا تصرف نہ کرے جو خاوند کو ناپسند ہو ۔ وہ فضول خرچی اور اسی طرح غیر ضروری چیزوں سے پیسے خرچ کرنے سے اجتناب کرے ۔ ہر وقت مرد کی آمدنی کو سامنے رکھے اور اسی دائرے میں رہ کر سب کچھ خرچ کرے اور صدقہ خیرات بھی اسی دائرے میں رہ کر کرے۔اس کی اجازت کے بغیر اس طرح طاقت سے زیادہ صدقہ وخیرات نہ کرے جس سے گھریلو بجٹ متاثر ہو یا
خاوند کیلئے مشکلات کا باعث ہے ۔ جنتی عور ت کے بارے میں آپﷺ کا ارشاد ہے پانچ وقت کی نماز پڑھے ایک وقت کا روزہ رکھے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور شوہر کی اطاعت کرے ایسی عورت سے کہا جائیگا جنت کے جس دروازے سے چاہو داخل ہوجاؤ۔
Leave a Comment