انصار میں ایک صاحب مسجد قبیٰ میں نماز پڑھاتے تھے ان کا معمول تھا کہ وہ ہر رکعت میں پہلے سورۃ اخلاص پڑھتے پھر اور کوئی سورت کی تلاوت فرماتے لوگوں نے اس بات پر اعتراض کیا کہ سورۃ اخلاص پڑھانے کے بعد اسے ناقافی سمجھتے ہوئے اس کے ساتھ دوسری سورت مبارکہ کی تلاوت کرتےہیں
یہ بات درست نہیں یا تو سورۃ اخلاص کو پڑھیں یااسے چھوڑ کر کسی اور سورۃ کی تلاوت کریں۔ انہوں نے بڑے تہمل سے الزام کو سنا اور ملامت سے فرمایا میں اس کو نہیں چھوڑ سکتا تم کسی اور کو امام بنانا چاہو تو تمہیں آزادی ہے ۔لوگوں کو انکی جگہ کسی اور کو امام بنانا منظور نہیں تھا ۔ آخر یہ معاملہ آپﷺ کی عدالت پہنچا تو آپﷺ نے دریافت فرمایا کیا معاجرہ ہے کیوں ان لوگوں کی بات کو نہیں مانتے ہو تمہارے ساتھی جو چاہتے ہیں قبول کرلو انہوں نے جواب میں عرض کی اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ مجھے اس سورت سے بہت محبت ہے میں اس کو نہیں چھوڑ سکتا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تمہاری
اس محبت نے تمہیں جنت میں داخل کردیا ۔یہ واقعہ بخاری شریف حضرت انس ؓ سے مروی ہے ۔نبی کریمﷺ نے ایک شخص سورت اخلاص کی تلاوت کرتے ہوئے سن کر فرمایا کہ واجب ہوگئی ۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے پوچھا کیا واجب ہوگئی آپﷺ نے فرمایاجنت اسی طرح مستند احمد کی ایک اور حدیث آپﷺ نے فرمایا جو شخص اس پوری سورت کو دس مرتبہ پڑھ لے گا اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میں ایک محل تعمیر کردے گا ۔ حضرت عمر ؓ نےفرمایا یا رسول اللہﷺ پھر تو ہم بہت سے محل بنوا لیں گے آپﷺ نے فرمایا رب العالمین اس سے بھی زیادہ اور اس سے بھی اچھا دینے والا ہے ۔
اسی طرح حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی یہ روایت بخاری مسلم اور دوسری قطب احادیث میں ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک صاحب کو ایک مہم میں سردار بنا کر بھیجا پورے سفر کے دوران ان کا یہ معمول رہا کہ نماز میں وہ سورۃ اخلاص پر قرات کا خاتمہ کرتے تھے ۔ واپسی پر ان کے ساتھیوں نے آپﷺ سے اس کا ذکر کیا آپﷺ نے فرمایا کہ ان سے پوچھو کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں جب ساتھیوں نے استبصار کیا تو جواب ملا کہ اس سورت مبارکہ میں رحمٰن کی صفت بیان کی گئی ہے لہذا اس کا پڑھنا مجھ کو محبوب ہے جب آپ کو یہ بات بتائی تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ان کو خبر دیدو کہ اللہ بھی انکو محبوب رکھتا ہے ۔
اگر سوتے وقت یہ سورت پڑھی جائے تو انسان ہر شے سے محفوظ ہوجاتا ہے ۔ حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا کہ تو سونے سے پہلے اگر سورت فاتحہ اور سورت اخلاص پڑھ لے م۔وت کے سوا ہر چیز سے محفوظ ہوجاتا ہے ۔اللہ کے کلام میں بہت ہی طاقت ہو تی ہے اور یہ ایمان ہر مسلمان کا ہے۔
Leave a Comment