یہ وظیفہ حضرت جبرائیل ؑ نے حضرت یعقوب ؑ کو سکھایا تھا جس کی برکت سے ان کی وہ دعا جو بیس سال سے قبول نہیں ہورہی تھی وہ فوراً قبول ہوگئی۔ کیونکہ ہر انسان چاہتا ہے کہ اس کی دعائیں فورا قبول ہوں اگر آپ کی بھی کوئی ایسی دعائیں ہیں جو آپ کرتے ہیں اور قبول نہیں ہوتی تو ایک بار وظیفہ آپ ضرور کرلیں۔قصہ یہ ہوا کہ حضرت یعقوب علیہ السلام کو عرق النساء کا مرض تھا، آپ نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ اس سے شفا دیں تو سب سے زیادہ جو کھانا مجھ کو محبوب ہے اس کو چھوڑ دوں گا،
ان کو شفا ہوگئی، اور سب سے زیادہ محبوب آپ کو اونٹ کا گو-شت تھا۔ اس کو ترک فرمادیا۔ حضرت زید بن ھارثہؓ اپنا ایک کھوڑا لئے ہوئے حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ مجھے اپنی املاک میں یہ سب سے زیادہ محبوب ہے میں اس کو اللہ کی راہ مین خرچ کرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے اس کو قبول فرمالیا، لیکن ان سے لے کر انھی کے صاحبزادے اسامہؓ کو دے دیازید بن حارثہ اس پر کچھ دلگیر ہوئے کہ میرا صدقہ میرے ہی گھر میں واپس آگیا، لیکن آنحضرت ﷺ نے ان کی تسلی کے لئے فرمایا کہ اللہ نے تمھارا یہ صدقہ قبول کر لیا ہے۔ حضرت فاروق اعظم رصی اللہ عنہ کے پاس ایک کنیز سب سے زیادہ محبوب تھی، آپ نے اس کو لوجہ اللہ آزاد کریا۔ اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے پاس ایک کنیز تھی
جس سے وہ محبت کرتے تھے، اس کو اللہ کے لئے آزاد کردیا. اس دعا کو اللہ سے مانگئے یہ کلمات حضرت جبرائیل ؑ حضرت یعقوب ؑ پر لائے اور ان کو تلقین کی کہ یہ دعا اللہ سے مانگیں اورجب حضرت یعقوب ؑ نے دعا مانگی تو فورا دعا قبول ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے فورا سے حضرت یعقوبؑ کو حضرت یوسف ؑ سے ملا دیا یہ روایت تفسیر آلوسی موجود ہے۔ جوکوئی مسلمان بندہ اس وظیفہ کے ذریعے سے اس کے ذریعے سے جب بھی اللہ تعالیٰ سے دعا مانگے گا انشاء اللہ تعالیٰ اس کی دعا ضرور قبول ہوگی کیونکہ یہ وہ کلمات ہیں جو خاص طور پر اسی وجہ سے اتارے گئے ہیں تا کہ بیس سال سے جو دعا قبول نہیں ہورہی ہےاللہ کے حکم سے وہ فورا قبول ہوجائے تو انشاء اللہ جب آپ بھی اس وظیفہ کو پڑھ کر اللہ سے جو بھی دعا مانگیں گے اللہ کے حکم سے آپ کی وہ دعا بوقت سحر یعنی صبح ہونے سے پہلے پہلے اللہ تعالیٰ آپ کی وہ دعا ضرور بضرور قبول فرمالیں گے۔
Leave a Comment