ڈیلی کائنات! جگرہمارے جسم کے تمام ضروری فنکشن کو سر انجام دینے کا کام کر تا ہے یہ ہمارے جسم میں ساری گندگی اور ز ہ ر یلے مادوں کو فلٹر کر کے جسم کو صحت مند رکھتا ہے ہضم ہونے والی خوراک سے ضروری نیوٹرون کو جذب کر کے پورے جسم کو فراہم کرنے کے علاوہ جسم میں ہارومونز کے نظام میں بیلنس رکھتا ہے جب کہ چوٹ لگنے پر زخموں کو بھرنا جسم پر وزن کا کم کر نا یا بڑھانا
مسلز کو مضبوط بنا نا خوراک سے حاصل ہونے والے ضرور منرل اور وٹامنز کو سٹور کر نا جسم کو خراب کھانوں اور ز ہ ر یلے مادوں اور ادویات کے موذی اثرا ت سے بچا کر رکھنے جیسے ضروری کام ہمارا لیور ہی کر تا ہے لیکن اگر لیور میں خرابی پیدا ہو جا ئے تو اس سے جسم کا نظام درہم برہم ہو جا تا ہے اس لیے جگر کی صحت پر دھیان دینا بے حد ضروری ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے۔جب جگر بیمار ہونے کی پہلی ابتدائی علا مات کا حامل ہو اور اس کے ساتھ ہی آپ کو بتاؤں گا ایک ایسا اثر دار علاج جس کا آپ کا جگر ، سوجن ، جگر کی گرمی، جگر پر چربی کا بڑھنا اور جگر کے کینسر سے انشاء اللہ شفاء ملے گی تو وہی جان لیتے ہیں جگر کی خرابی کی چند ابتدائی علا مات اور ایک زبردست علاج۔
لیکن اس سے پہلے مجھ سے وعدہ کر یں کہ میری ان باتوں کو بہت ہی زیادہ غور سے سنیے گا تا کہ آپ کو ان باتوں سے بہت ہی فوائد حاصل ہو سکیں جگر خراب یا بیمار ہونے سے جو پہلی علامت ظاہر ہو تی ہے وہ ہے معدے میں گیس نظامِ ہاضمہ کے مسائل اور پیٹ کی خرابی اکثر معدے میں گیس کا بننا پیٹ کی خرابی اور کھانا ٹھیک سے ہضم نہ ہو نا۔ کھٹی ڈکا ریں آ نا جی متلا نا اور قے کی کیفیت آ نا جگر خراب ہونے کی سب سے ابتدائی علامات ہوتی ہیں۔ در اصل جگر میں جب ز ہ ر یلے مادوں کی مقدار بڑھ جا ئے تو تھوڑا سا بازاری کھانا کھانے سے بھی جگر کی حالت بگڑ جا تی ہے جس کی وجہ سے معدے میں گیس سر درد اور پیٹ کی خرابی کا سامنا کر نا پڑتا ہے جگر کے کام کرنے کی صلاحیت کم ہونے سے میٹابولک ریٹ بھجی سلو ہو جا تا ہے
اس سے ہمارا معدہ خوراک کو ہضم نہیں کر پا تا اگر آپ کا پیٹ صحیح سے صاف نہیں ہوتا اور بار بار پیٹ کے مسائل کا سامنا رہتا ہے تو آپ کو چاہیے کہ ایک بار لیور کا چیک اَپ ضرور کروا لیں جسم کےپٹھوں اور مسلز کا کمزور ہو نا جگر میں ز ہ ر یلے مادوں کی مقدار بڑھ جا نے سے خ و ن کی فلٹریشن صحیح طور پر نہیں ہو پا تی جس کی وجہ سے ہمارے جسم کے پٹھوں میں درد رہتا ہے۔ نتیجے کے طور پر ہمارے مسلز کمزور ہو جا تے ہیں۔
Leave a Comment