پاکستان ٹپس ! جوائن کھانا ہضم کرتی اور بھوک بڑھاتی ہے۔فالج اور اعصابی کمزوری کے مریضوں کے لیے مجرب ہے ۔اجوائن کے چند دانے کھانے سے قےجلدہی روک جاتی ہے۔اگر منہ کا ذائقہ خراب ہو تو اجوائن کے چند دانے کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کے لیے مفید ہے۔اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو ہاتھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔
اگر لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کر کے سفوف بنایاجائے اور یہ سفوف ایک چمچ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔کالی کھانسی دور کرنے کے لیے اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح شام تین تولہ پینے سے شفا ہو گی۔ پیٹ کے درد اور بدہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھانے سے شفا ہو گی اس کی ایک ہی خوراک فائدہ دیتی ہے ۔اس کا روزانہ کا استعمال (مقدار چھ ماشہ) ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے ۔اجوائن چہرے کا رنگ نکھارتی ہے اور بواسیر کو بے حد فائدہ دیتی ہے۔پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جاتا ہے۔زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کرکے باریک کپڑے میں پوٹلی چاندی کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جاتا ہے
اور زکام کافی حد تک کمزور ہو جاتا ہے۔ اس کے کھانے سے کھٹی ڈکاریں بند ہو جاتی ہے۔ پیچش کی صورت میں اجوائن تین ماشہ کلونجی ایک ماشہ ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ہچکی کو روکنے کے لیے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے ناک میں پہنچایا جائے تو ہچکی فوراً بند ہو جاتی ہےجوائن ہاضمہ تیز کرتی ہے۔ جلد خود بھی ہضم ہو جاتی ہے۔بلغم اور ریاح کو ختم کرتی ہے۔پیچیش میں مفید ہے۔پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرتی ہے۔رگوں کے سدے کھولتی ہے۔ جگر کی سختی دور کرتی ہے۔گردہ مثانہ کی پتھری کے لیے مفید ہے۔ فالج اور لقوہ میں مفید ہے۔ امراض رحم میں بھی مفید ہے۔ہچکی کو دور کرتی ہے۔طبعی خواص کے ساتھ غذائی افادیت سے بھر پور ہے۔یہ افیون کے بھی مضر اثرات کو زائل کرتی ہے۔پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔ اجوائن جگر کے سدے کھولتی ہے۔ورموں کو تحلیل کرتی ہے۔اس کے علاوہ بھی مزید اجوائن کے اتنے فوائد ہیں
کہ جن کے بارے میں جان کر آپ حیران رہ جا ئیں گے تو ہمیں چاہیے کہ ہمیں اجوائن کو اپنی زندگی کا حصہ بنا نا چاہیے تاکہ ہمیں کسی بھی قسم کی کوئی بھی زندگی بھر کوئی بیماری نہ ہو اور ہم ایک صحت مندانہ زندگی بسر کر یں اور اس کے علاوہ ہمارے آس پاس لوگ ہیں ان کو بھی صحت یا ب رکھ سکیں
Leave a Comment