ایک دن رسول ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ سے فر ما یا ” جو جی چاہے ما نگو ” حضرت عائشہ ؓ نے عرض کیا ” وہ راز بتائیے جس سے تمام گ ن ا ہ معاف ہو جا ئیں ” حضور ﷺ نے فر ما یا ” وہ یہ راز ہے کہ جب کوئی مو من کسی دوسرے مومن کی کانٹا چبھنے کے برا بر تکلیف دور کر تا ہے تو اللہ اس کے تمام گ ن ا ہ معاف کر دیتا ہےاور جنت میں اس کو اعلیٰ درجہ ملے گاجب صحابہ کرام کو یہ معلوم ہوا تو وہ بے حد خوش ہو ئے لیکن حضرت ابو بکر ؓ نے رو ن ا شروع کر دیا ، صحابہ ؓ کو تعجب ہوا انہوں نے پو چھا ” آپ کیوں روتے ہیں؟
حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے جواب دیا ” میں اس لیے روتا ہوں کہ جب دوسروں کا دکھ درد دور کر نا گ ن ا ہ وں کی معافی اور جتنی ہونے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔تو ان لوگوں کا کیا حشر ہو گا جو دوسروں کو دکھ پہنچاتے ہیں میں آپ کے نبی ﷺ سے ملنا چاہتا ہوں وہ کہاں رہتے ہیںایک چینی ڈاکٹر ایک دن مسجد میں گیا اس نے دیکھا کہ ایک مسلمان منہ ہاتھ دھو رہا ہے وہ مسلمان کے پاس گیا اور پو چھا کہ جس طریقے سے آپ منہ ہا تھ دھو رہے تھے یہ طریقیہ آپ کو کس نے سکھا یا ہے۔ مسلمان نے جواب دیا ہم اس طرح منہ ہاتھ دھونے کو وضو کہتے ہیں اور یہ طریقہ ہمارے نبی اکرم ﷺ نے ہم کو سکھا یا ہےہم دن میں پانچ بار وضو کر تے ہیں اس نے کہا کہ میں آپ کے نبی ﷺ سے ملنا چاہتا ہوں وہ کہاں رہتے ہیں۔ ٍ وہ شخص بو لا ان کا تو چودہ سو سال پہلے انتقال ہو گیا تھا وہ بو لا میں چینی طریقہ علاج کا ما ہر ڈاکٹر ہوں ہم جا نتے ہیں
قدرت نے انسان کے جسمیں کھال کے نیچے چھیا سٹھ مقا مات پر ایک خاص طریقے سے مساج کیا جا تا ہے۔جس سے پچاس سے زیادہ بیما ریوں کا موثر علاج ہو تا ہےمیں نے دیکھا کہ آپ جس طریقے سے وضو کر رہے تھے اس میں آپ نے وضو کے دوران جسم کی ایسی باسٹھ جگہوں پر ہاتھوں سے مساج کیا جہاں قدرت نے سوئچ نصب کر رکھے ہیں۔ اور دن میں پانچ دفعہ وضو کرنے کی وجہ سے آپ کی بہت سی بیماریاں خود بہ خود غیر محسوس طور پر آپ کے جسم سے رفع ہو تی رہتی ہیںجس کا آپ کو احساس بھی نہیں ہو تا۔ میرا خیال تھا کہ جس شخص نے آپ کو وضو کا یہ طریقہ سکھا یا وہ یقیناً انسانیت کا درد دل میں رکھنے والا ایک عظیم محقق اور علم طب کا ما ہر ہو گا حضرت عبداللہ صنا بحی ( رضی اللہ عنہ ) کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا: بندہ مومن جب وضو کر تا اور اس میں کُلی کر تا ہے۔تو اس کے منہ کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں
اور جب ناک میں پانی ڈال کر اسے جھا ڑتاہے تو اس کے ناک کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں اور جب چہرہ دھو تا ہے تو اس کے چہرے کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں۔یہاں تک کہ پلکوں کے نیچے سے بھی نکل جا تے ہیں اور جب دونوں ہاتھ دھو تا ہے تو اس کے ہاتھوں کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں یہاں تک کہ نا خنوں کے نیچے سے بھی نکل جا تے ہیں اور جب اپنے سر کا مسح کر تا ہے تو اس کے سر کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کے کا نوں سے بھی نکل جا تے ہیں اور جب اپنے پاؤں دھوتا ہے تو اس کے پاؤں کے گ ن ا ہ جھڑ جا تے ہیں یہاں تک کہ ان کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جا تے ہیں۔ فر ما یا پھر اس کا مسجد جا نا اور نماز پڑھنا اس پر مزید ہو تا ہے۔
Leave a Comment